غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خاlن میں شعبہ فزکس کے زیراہتمام پاکستان نیو کلیئر سوسائیٹی، اسلام آباد کے اشتراک سے “نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال” کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا، جس میں پاکستان نیو کلیئر سوسائیٹی کے صدر ڈاکٹر محمد طاہر خلیق، نائب صدر وقار احمد بٹ، اور ایگزیکٹو ممبر محمد عباس قمر بطور مہمان مقررین شریک ہوئے۔ غازی یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر عابد محمود علوی نے بطور مہمان اعزازاس سیمینار کو رونق بخشی۔ اس موقع پر شعبہ فزکس کے تمام طلباء و طالبات اور ان کے اساتذہ موجود تھے۔ سیمینار کی نظامت کے فرائض محمد ناصر نعیم، لیکچرار شعبہ فزکس نے ادا کیئے، سیمینار کے پہلے سیشن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت شعبہ کے طالب علم زبیر طیب نے حاصل کی، جس کے بعد شعبہ کی طالبہ عظمی حاکم نے ہدیہ نعت رسول مقبول ﷺ پیش کیا۔
لیکچرار شعبہ فزکس محمد ناصر نعیم نے معزز مہمانان اور تمام شرکاء کو خوش آمدید کہا۔ جس کے بعد ٹیچر انچارج شعبہ فزکس مسٹرعبدالقدوس نے حاضرین کو اس سیمینار کی غرض و غائیت اور اہمیت بارے آگاہی دی کہ ہم کس طرح نیوکلیئر ٹیکنالوجی سے استفادہ کر سکتے ہیں۔ سیمینار کے ٹیکنیکل سیشن کا آغاز صدر پاکستان نیوکلیئر سوسائیٹی ڈاکٹر محمد طاہر خلیق نے کیا، انہوں نے شرکاء سیمینار کو پاکستان نیوکلیئر سوسائیٹی کے بارے آگاہی دی کہ مختلف سکالرز بشمول اساتذہ اور طلباء و طالبات اس فورم کا حصہ بن سکتے ہیں، اس سوسائیٹی کے آن لائن لیکچرز ہوتے ہیں، اور مختلف سرگرمیاں کی جاتی ہیں جن سے تمام ممبران کو عملی زندگی میں فائدہ ہوتا ہے ۔ سوسائیٹی کے نائب صدر وقار احمد بٹ نے روز مرہ زندگی میں نیو کلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال پر بات کی کہ کس طرح ہم الیکٹریکل انرجی حاصل کر سکتے ہیں، اس ٹیکنالوجی کا زراعت میں اطلاق اور ریڈی ایشن تھیراپی سے کینسر کے علاج پر بھی بات کی۔ سوسائیٹی کے ایگزیکٹو ممبر محمد عباس قمر نے نیو کلیئر ریڈی ایشن کے مضر اثرات اور حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا، اس ٹیکنالوجی کا میڈیکل کے شعبہ اور روز مرہ کے دیگر شعبہ جات میں بھی استعمال کے بارے بتایا۔ ٹیکنیکل سیشن کے اختتام پر سوال/جواب کا سلسلہ شروع ہوا جس میں شعبہ فزکس کے طلباء و طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، ان سوالات میں پوچھا گیا کہ کیا نیوکلیئر ٹیکنالوجی کو انفرادی سطح پر استعمال کیا جا سکتا ہے، نیوکلیئرفیوژن سے کیا ڈاٹرنیوکلیائی پیدا ہوسکتے ہیں۔ کیا فشن کے پراڈکٹس سے ہم سونا بنا سکتے ہیں، کیا یورینیم کی جگہ کسی اور ایلیمینٹ کو نیوکلیئر فشن میں استعمال کیا جا سکتا ہے، ان کے علاوہ بھی سوالات پوچھے گئے جن کے مہمان مقررین نے نہایت خوش اسلوبی سے جواب دیئے۔
سیمینار کے اختتام پر مہمان اعزاز رجسٹرار غازی یونیورسٹی ڈاکٹر عابد محمود علوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے اس شعبہ فزکس کی کاوش کو سراہا اور یہ خواہش ظاہر کی کہ جامعہ کے دیگر شعبہ جات بھی ایسے آگاہی و معلوماتی سیمینار منعقد کروائیں۔ انہوں نے اپنے بیرون ملک تجربات کے تناظر میں نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے استعمال میں حفاظتی تدابیر اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری یونیورسٹی کے طلباء و طالبات بھی پاکستان نیو کلیئر سوسائیٹی کا حصہ بنیں، ان کی سرگرمیوں میں شامل ہوں، جن میں فزیکل اور ورچوئل میٹنگز شامل ہیں۔ ان سے نا صرف ان کی معلومات میں اضافہ ہوگا بلکہ ان کی عملی زندگی میں جاب کے مواقع حاصل ہونگے۔ ٹیچر انچارج شعبہ فزکس نے ڈاکٹر عابد محمود علوی، ماہرین اور شرکاء کی تشریف آوری کا شکریہ ادا کیا جن کی شمولیت سے یہ سیمینار کامیاب ہوا۔ بعد ازاں مہمانان گرامی کی پر تکلف چائے سے تواضع کی گئی۔
غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خاlن میں شعبہ فزکس کے زیراہتمام پاکستان نیو کلیئر سوسائیٹی، اسلام آباد کے اشتراک سے “نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے پر امن استعمال” کے موضوع پر ایک سیمینار کا انعقاد
47