انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) نے یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ ترکیہ کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کردیئے۔ تقریب میں اسلام آباد میں ترکیہ کے سفیرمہمت پیکاسی، یونس ایمرے اینسٹیٹسو کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر حلیل ٹوکر، انقرہ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر یوسف جنید، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی سفیر سہیل محمود، ڈائریکٹر سینٹر فار افغانستان مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ آمنہ خان، اور ان کی ٹیم نے شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے تعارفی کلمات میں آمنہ خان نے کہا کہ یہ ایم او یو پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دیرینہ تعلقات کا منہ بولتا ثبوت ہے جو باہمی احترام اور مشترکہ تاریخ پر استوار ہے۔
آئی ایس ایس آئی اور یونس ایمرے انسٹیٹیوٹ کے درمیان تعاون کو مزید بڑھانے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی اور علمی تعاون کی نئی راہیں کھولنے کی طرف ایک قدم ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز کے سربراہ سفیر سہیل محمود نے ایم او یو کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے صدیوں پرانے اور ثقافتی اور مذہبی وابستگیوں کے ساتھ ساتھ مشترکہ تاریخ سے جڑے تعلقات کو مزید تقویت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ دو ناگزیر شراکت دار ہیں اور اس طرح کے اقدامات سے دونوں حکومتوں کی کثیر جہتی شراکت داری کو مزید گہرا کرنے کی کوششوں کو تقویت ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس مفاہمت نامے کا موثر نفاذ تحقیقی اور علمی شعبوں میں تعاون اور عوام سے لوگوں کے تبادلے کے وسیع مواقع فراہم کرے گا۔ اس موقع پر ترکیہ کے سفیر مہمت پیکچی نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو بہت خاص قرار دیتے ہوئے کہا کہ مختلف جہتوں میں تعلقات کو مضبوط اور مزید وسعت دینے کے لیے مزید علمی تعاون کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر یوسف جنید نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایس ایس آئی اور یونس ایمری انسٹیٹسو کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط پہلے سے بہت اچھے تعلقات میں قریبی افہام و تفہیم کی راہ ہموار کرے گا۔