Home کانفرنسز / کانووکیشن بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع کے سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں ایک سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد 

بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع کے سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں ایک سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد 

by Ilmiat

اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں ڈائریکٹوریٹ آف آئی یو بی بائیو ڈائیورسٹی پارک نے چولستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز اور آئی یو بی انوائرمینٹل پروٹیکشن سوسائٹی ڈائریکٹوریٹ آف اسٹوڈنٹس افیئرز کے تعاون سے بین الاقوامی یوم حیاتیاتی تنوع منایا۔ اس سلسلے میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر سیکرٹریٹ بغداد الجدید کیمپس میں ایک سیمینار اور آگاہی واک کا انعقاد کیا گیا۔ واک کی قیادت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر نے کی اور پروفیسر ڈاکٹر شازیہ انجم ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کی صدارت میں خصوصی سیمینار منعقد ہوا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر سٹوڈنٹس افیئرز پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف، چیئرمین فارسٹری ڈیپارٹمنٹ پروفیسر ڈاکٹر عبدالرافع، چیئرپرسن شعبہ باٹنی پروفیسر ڈاکٹر نرگس ناز، چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس پروفیسر ڈاکٹر عابد رشید گل،ایڈیشنل ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس سوسائٹیز ڈاکٹر عدنان بخاری، فارم مینجر عامر منظور اور دیگر سینئر اساتذہ اور طلباء وطالبات موجود تھے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عبداللہ ڈائریکٹر بائیو ڈائیورسٹی پارک و چولستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز نے خصوصی بریفنگ دی۔ ڈاکٹر محمد عبداللہ نے بتایا کہ ”منصوبے کا حصہ بنیں ” بین الاقوامی دن برائے حیاتیاتی تنوع 2024 کا تھیم ہے۔ یعنی تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے کنمنگ – مونٹریال گلوبل بائیو ڈائیورسٹی فریم ورک کے نفاذ کی حمایت کرتے ہوئے حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکنے اور اس کو ریورس کرنے کے لیے ایکشن کا مطالبہ ہے۔اسے حیاتیاتی تنوع کا منصوبہ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور بائیو ڈائیورسٹی پارک میں صحرائے چولستان کے حیوانات اور نباتات کے تحفظ میں بہت بڑا کردار ادا کر رہی ہے۔ فورٹ ڈیراور کے نزدیک اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کا بائیو ڈائیورسٹی پارک مقامی حیاتیاتی تنوع کا کامیاب پراجیکٹ بن چکا ہے۔ اسی طرح چولستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیزرٹ اسٹڈیز صحرائے چولستان کے فلورا اور فانا کے بقاء اور تحفظ کے لیے دیگر اداروں جیسے محکمہ جنگلات اور ہوبارا فاونڈیشن کے ساتھ ملکر اہم اقدامات کر رہا ہے۔

You may also like

Leave a Comment