اوکاڑہ یونیورسٹی کے شعبہ تعلقات عامہ نے ‘جرائم کی روک تھام اور نوجوانوں کا کردار’ کے موضوع پہ ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں رینالہ خورد میں تعینات اے ایس پی عدنان گل کو بطور مہمان اسپیکر مدعو کیا گیا۔ انہوں نے طلباء کو ایک خصوصی لیکچر دیا جس میں موضوغ کے مختلف پہلووں پہ سیر حاصل بحث کی گئی۔
سیمینار میں مختلف شعبہ جات کے اساتذہ اور طلباء کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، ان میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات، شعبہ سیاسیات، شعبہ علوم اسلامیہ اور شعبہ ایجوکیشن کے طلباء شامل تھے۔ اساتذہ میں سے ڈاکٹر عبدالغفار، ڈاکٹر شہزاد احمد، ڈاکٹر فاخرہ شاہد اور عثمان شمیم موجود تھے۔
عدنان گل نے اپنے لیکچر کا آغاز معاشرتی تبدیلی میں نوجوان نسل کے کردار کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان کی ساٹھ فیصد سے زائد آبادی نوجوانوں پہ مشتمل ہے اور ہمارا مشن ہے کہ ہم ان نوجوانوں کو معاشرے سے جرائم پیشہ عناصر کی شناخت اور ان کو قانون کی گرفت میں لانے کےلیے استعمال کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا محکمہ عوام اور پولیس کے درمیان موجود خلیج کو ختم کرنے اور کمیونٹی پولیسنگ کے اقدام کو فروغ دینے کےلیے کوشاں ہے۔ اے ایس پی نے بتایا کہ ان کے دفتر کے دروازے بلا امتیاز ہر شہری کےلیے کھلے ہیں اور ہر خاص و عام کو ایک ہی طریقے سے خدمات مہیا کی جاتی ہیں۔
انہوں نے طلباء کو اس بات کی ترغیب دی کہ وہ ذمہ دار شہریوں کی حثیت سے مختلف معاشرتی برائیوں کے خاتمے کےلیے اپنا کردار ادا کریں تاکہ معاشرے سے جرائم کو کم کیا جا سکے۔
سیمینار کا اختتام یونیورسٹی کے ایڈیشنل رجسٹرار جمیل عاصم کے اختتامی نوٹ سے ہوا۔ انہوں نے معزز مہمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان سے درخواست کی کہ وہ پولیس اور طلباء کے درمیان ہونے والے مباحث اور مکالموں کا سلسلہ جاری رکھیں۔ انہوں نے جرائم کی روک تھام کےلیے معاشرتی رویوں کو تبدیل کرنے کی اہمیت پہ بھی بات کی۔
اوکاڑہ یونیورسٹی کی شجر کاری مہم کے تحت عدنان گل نے کیمپس میں پودا بھی لگایا۔
اوکاڑہ یونیورسٹی میں ‘جرائم کے خاتمے میں نوجوانوں کا کردار’ کے موضوع پہ سیمینار…..
43