اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوع پر ایک بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ملائشیا سے آئے ہوئے مہمان مقرر ڈاکٹر شہیر اکرم حسن، ڈائریکٹر سینٹر فار اسلامک ڈویلپمنٹ مینجمنٹ اسٹڈیز نے یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ سے خصوصی بات چیت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، وائس چانسلر دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن، ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز کے زیر نگرانی منعقد ہونے والے اس بین الاقوامی سیمینار کی میزبانی کے فرائض ڈاکٹر سجیلہ کوثر، صدر شعبہ ادیان عالم وبین المذاہب ہم آہنگی نے ادا کیے۔ ڈاکٹر سجیلہ کوثر نے مہمانوں کو خوش آمدید کرتے ہوئے کہا کہ یہ یونیورسٹی کے طلبہ کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ ملائشیا جیسے برابر اسلامی ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی کی وجوہات کو وہیں کہ ایک بڑے پائے کے مفکر کی زبانی خود سنیں۔ ڈاکٹر شہیر اکرم نے بین المذاہب ہم آہنگی کے حوالے سے ملائشیا کا منظر نامہ حاضرین کے سامنے رکھتے ہوئے بتایا کہ ملائشیا میں بین المذاہب ہم آہنگی کی بڑی وجہ یہ ہے کہ وہ تکثیری معاشرے میں تنوع کو قبول کرتے ہیں۔ ملائشیا میں مختلف مذاہب اور ثقافت کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں۔ جہاں مسلمان عید کے تہوار کی سرکاری تعطیلات سے لطف اندوز ہوتے ہیں وہیں چینی نئے سال کے موقع پر بھی دو سرکاری چھٹیاں دی جاتی ہیں۔ کھانے پینے کی جگہیں اور تہوار باہمی ہم آہنگی کے لیے بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ ملائشیا کے لوگ اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کام اور نت نئے چیلنجز کا سامنا کرتے گزارتے ہیں اس لیے انہیں دوسروں پر تنقید کا وقت ہی نہیں ملتا۔ پروفیسر ڈاکٹر رانامحمد شہزاد، چئیر مین شعبہ میڈیا اسٹڈیز کا کہنا تھا کہ ملائشیا سے آئے مہمان مقرر ڈاکٹر شہیر اکرم نے ہماری توجہ ایک انتہائی اہم موضوع کی طرف دلوائی جو ہمارے ملک کی ایک اہم ضرورت ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر ضیاء الرحمن، صدر شعبہ قرآنک اسڈیز نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تنوع میں وحدانیت ہمارا عزم ہونا چاہیے تاکہ ہم ایک بہتر معاشرہ تشکیل دے کر وطن عزیز کی خدمت کر سکیں۔ پروگرام کے اختتام پر مہمان مقرر کو یادگاری شیلڈ دی گئی۔
اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور میں بین المذاہب ہم آہنگی کے موضوع پر ایک بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد
51