وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے بدھ کو برطانوی حکومت کے بین الاقوامی تعلیمی امور کے ماہر سٹیو سمتھ سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبے میں ممکنہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ملاقات کے دوران احسن اقبال نے پاکستان میں دو قسم کی یونیورسٹیاں قائم کرنے کی خواہش کا اظہار کیا، یعنی چیمپیئنز لیگ اور نیشنل لیگ، جس کا مقصد پاکستان کی اعلی یونیورسٹیوں کو ایک موثر اور جامع نگرانی کا نظام قائم کرکے بین الاقوامی معیار پر لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہر شہر اور ضلع میں یونیورسٹیوں کے قیام کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے اور سب کے لیے اعلیٰ تعلیم تک رسائی کو ترجیح دے رہی ہے۔]
\وزیر نے کہا کہ انہوں نے نارووال میں ایک یونیورسٹی قائم کی جس کے 90 فیصد طلبا کا خیال تھا کہ اگر علاقے میں یونیورسٹی نہ ہوتی تو وہ تعلیم چھوڑ دیتے۔انہوں نے برطانیہ کے تعلیمی نظام اور تجربات سے فائدہ اٹھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے تجویز پیش کی کہ پاکستان کے فیکلٹی ممبران کو تعلیمی نظام سے سیکھنے کے لیے برطانیہ کی اعلی یونیورسٹیوں کا دورہ کرنا چاہیے۔انہوں نے فیکلٹی ممبران کے لیے تربیتی پروگرام شروع کرنے اور دونوں ممالک کے درمیان ڈاکٹریٹ کی سطح پر ریسرچ گروپس کے قیام کی تجویز بھی دی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے باہمی طور پر سیکھنے اور تعاون کے مواقع ملیں گے ۔
اسٹیو اسمتھ نے کہا کہ برطانیہ میں تقریباً 20,000 پاکستانی طلبا زیر تعلیم ہیں جب کہ پاکستان میں 8,000 طلبا برطانوی حکومت کی طرف سے پیش کردہ مختلف ڈگری پروگراموں میں داخلہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے دونوں ممالک میں تحقیقی اداروں کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا