وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سکولوں سے باہر بچوں کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے کابینہ اجلاس میں قومی تعلیمی ایمرجنسی لگانے کی تجویز دیں گے، وزارت تعلیم کو نیوٹیک کے تعاون سے 10 لاکھ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی ہنرمند کارکنوں کو تربیت دینے کیلئے ہنگامی طور پر حکمت عملی مرتب کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو اپنی زیر صدارت ایک اجلاس میں کیا
اجلاس میں انہیں وفاقی وزارت تعلیم کے حکام نے پاکستان میں تعلیم کو آگے بڑھانے کے لئے مختلف پروگراموں اور منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی ۔ وزارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں تعلیم کے شعبے میں اہم مسائل کو حل کرنے کے لئے اہم اقدامات پر توجہ مرکوز کی گئی۔اجلاس میں ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پاکستان میں سکول نہ جانے والے بچوں کی تشویشناک تعداد پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے وہ وزیر اعظم اور وفاقی کابینہ کو قومی تعلیمی ایمرجنسی کے اعلان کی تجویز دیں گے، اس کا مقصد سکولوں سے باہر بچوں کو تعلیمی نظام میں واپس لانا ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بچہ تعلیم کے میدان میں پیچھے نہ رہ جائے۔وفاقی وزیر نے وزارت کو ہدایت کی کہ وہ 10 لاکھ ٹیکنالوجی اور آئی ٹی کے ہنر مند کارکنوں کو تربیت دینے کے لئےہنگامی طور پر حکمت عملی مرتب کرے، اس اقدام کو نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (نیوٹیک )کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی جائے گی جس کا مقصد افرادی قوت کو تیزی سے ترقی پذیر تکنیکی منظرنامے میں ترقی کے لئے ضروری مہارتوں سے آراستہ کرنا ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ بچوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ اسلام آباد کے تمام سرکاری پرائمری سکولوں میں لاگو کئے جانے والے “سکولز میلز پروگرام” کے منصوبوں کا آغاز بھی کیا جائے گا ۔ یہ اقدام طلباء کے لئے نہ صرف مناسب غذائیت کو یقینی بنائے گا بلکہ ان کی مجموعی صحت اور حفظان صحت کو بھی فروغ دے گا۔