رجسٹرارآفس اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام ڈپٹی رجسٹرار اور اسسٹنٹ رجسٹرارکے لیے ایڈوانسڈ آئی ٹی پروفیشنل اسکلز سے متعلق ایک جامع تربیتی پروگرام کانفرنس روم عباسیہ کیمپس میں منعقد کیا گیا۔ تربیتی ورکشاپ کا مقصد شرکاء کو جدید ترین آئی ٹی رجحانات اور ایپلی کیشنز سے آراستہ کرنا تھا۔ تربیتی ورکشاپ کی قیادت محمد طارق، سسٹم اینالسٹ ڈائریکٹوریٹ آف آئی ٹی اور سہولت کار اسامہ شفیق اسسٹنٹ رجسٹرار، ٹریننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے کی۔ تربیتی پروگرام میں سسٹم پر مبنی ایپلی کیشنز، ڈیٹا بیس مینجمنٹ، ڈیٹا اینالیٹکس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ ٹیکنالوجیز سمیت متعدد موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔ تربیتی ورکشاپ کے مہمان خصوصی عارف رموز ایڈیشنل رجسٹرار (ایڈمن)، شجی الرحمان، ڈائریکٹر ایفیلی ایشن اور محمد عمران بھٹہ، ایڈیشنل رجسٹرار (ریگولیشنز) تھے۔ اعزازی مہمانوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ تربیتی ورکشاپ ہمارے عملے کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور تنظیم کے اہداف اور مقاصد میں مؤثر طریقے سے فائدہ مند ہو گئی۔ مزید برآں، رجسٹرار آفس اپنے ملازمین کو مسلسل اور اعلیٰ معیار کے تربیتی پروگرام فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے، جو کہ مہارت کے سیٹ کو بہتر بنانے اور بالآخر کارکردگی کو بڑھانے کے لیے تیار ہیں۔
شعبہ ادیان عالم وبین المذاہب ہم آہنگی، فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز، اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کی جانب سے پاکستان کی مذہبی اقلیتوں کی شناخت اور مسائل کے حل کے لیے پروفیسر ڈاکٹر نوید اختر، وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور اور پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن، ڈین فیکلٹی آف اسلامک اینڈ عریبک اسٹڈیز کی ہدایت پر ایک پر مغز علمی بحث کا انعقاد کیا گیا جس میں اساتذہ اور طلبہ نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر ریاض احمد سعید، اسسٹنٹ پروفیسر نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ ڈاکٹر سجیلہ کوثر، صدر شعبہ ادیان عالم وبین المذاہب ہم آہنگی نے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ اداروں کے قیام کا ایک مقصد معاشرے کی فلاح و بہبود اور امن کا قیام بھی ہوتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ سے ہمیں یہ درس ملتا ہے کہ ہم اپنے درمیان موجود مذہبی اقلیتوں کے ساتھ بہتر سلوک کریں۔ ڈاکٹر ریاض احمد سعید نے اس موقع پر بتایا کہ وطن عزیز میں مذہبی اقلیتوں کودرپیش متعدد مسائل ایسے ہیں جو باہمی افہام و تفہیم سے حل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے اس کے لیے عملی طور پر کوشش کی ہیں اور ملک کے کونے کونے میں موجود مدارس، یونیورسٹیوں، چرچوں، مندروں اور دیگر جگہوں کا دورہ کر کے اسلام کا پیغام امن لوگوں کے سامنے رکھا ہے۔ طلبہ کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں دونوں کو ایسی کاوشیں کرنا ہوں گی جو ملک میں امن کے قیام کا سبب بنیں۔ ہمیں صبر، تحمل اور بردباری کو اپنا شعاربنانا ہو گا۔ یہی کتاب اللہ اور سیرت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کا شعار ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر شیخ شفیق الرحمن نے مہمان مقرر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایسی نشستوں کا فائدہ اسی وقت ہو گا جب ہم عملی طور پر ان کاموں میں حصہ ڈالیں۔ انہوں نے تمام شرکا کو نصیحت کی کہ وہ ایسے اقدام کرتے رہیں جس سے معاشرے کو فائدہ حاصل ہو تاکہ ہم قرآنی حکم وتعاونوا علی البر والتقوی کی عملی تصویر بن سکیں۔