پنجاب یونیورسٹی انسٹی ٹیوٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی کے زیر اہتمام پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیونگ اینڈ لرننگ اور لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی کے اشتراک سے’خوراک میں عدم توازن‘ کے موضوع پر پہلی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی پروفیسر ڈاکٹر رافعہ رفیق، پروفیسر آف سائیکاٹری یونیورسٹی آف لیورپول پروفیسر ڈاکٹر نصرت حسین، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر آمنہ معظم، پاکستان میں فارمیسی پریکٹس کی پروفیسر ڈاکٹر مدیحہ ملک، قومی و بین الاقوامی شہرت یافتہ پیشہ ور افراد، مقامی یونیورسٹیوں / اداروں سے فیکلٹی ممبران، محققین اور طلباؤطالبات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے مقررین نے ذہنی صحت کے شعبے،خوراک میں عدم توازن اور مجموعی طور پر تندرستی کے درمیان گہرے تعلق پر سیر حاصل بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ سال2019ء میں غیرمتوازن خوراک کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ بیماریوں کا شکار ہوئے۔ڈاکٹر رافعہ رفیق نے کہا کہ مناسب خوراک نہ ملنے سے نفسیاتی مسائل سمیت دیگر بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے کم اور زیادہ کھانے کا خیال رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ادارہ صحت مند معاشرے کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کانفرنس میں شرکت پر محققین و ماہرین کا شکریہ اداکرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کانفرنس سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ کانفرنس آج بھی جاری رہے گی۔
پنجاب یونیورسٹی کے زیر اہتمام ڈاکٹر جمیل جالبی کانفرنس اختتام پذیر
لاہور(یکم جون،جمعرات): پنجاب یونیورسٹی اورینٹل کالج ادارہ زبان و ادبیات اردو مسندٍ جمیل جالبی کے زیرٍ اہتمام دو روزہ’ڈاکٹر جمیل جالبی‘ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر، سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد سلیم مظہر،ممتاز صحافی مجیب الرحمٰن شامی، ڈین فیکلٹی آف اورینٹل لرننگ پروفیسر ڈاکٹرغلام معین الدین نظامی، ڈائریکٹر ادارہ زبان و ادبیات اردو پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران،فرزند ڈاکٹر جمیل جالبی وفاقی محتسب انشورنس پاکستان ڈاکٹر خاور جمیل، صدر نشین مسند جمیل جالبی پروفیسر ڈاکٹر ضیا الحسن، فیکلٹی ممبران اور طلباؤ طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کانفرنس میں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمان کا پیغام پڑھ کر سنایا گیا جس میں انہوں نے ڈاکٹر جمیل جالبی کے افکار کے فروغ کو اہم عصری تقاضا قرار دیا۔ ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ زندہ قومیں اپنے اسلاف کے کارناموں سے روشنی حاصل کرتی ہیں۔کامیاب کانفرنس ک انعقاد پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمودنے منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔ڈاکٹر خاور جمیل نے ایم فل اردو میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے سکالرکیلئے ڈاکٹر جمیل جالبی گولڈ میڈل کا اعلان کیا۔دو روزہ کانفرنس میں پروفیسر خواجہ محمد زکریا،ڈاکٹر تبسم کاشمیری،پروفیسر ڈاکٹر ناصر عباس نیر،ڈاکٹرامجد طفیل،ڈاکٹر شاہد نواز اور ڈاکٹر اصغر ندیم سید،پروفیسر ڈاکٹر سعادت سعید، پروفیسر ڈاکٹرخالد محمود سنجرانی،ڈاکٹر ساجد جاوید،ڈاکٹر محمد سعید، ڈاکٹر رفاقت علی شاہد، پروفیسر ڈاکٹرمحمد ارشد اویسی،ڈاکٹر ساجد صدیق نظامی،پروفیسر ڈاکٹر نجیب جمال،رفیع الدین ہاشمی،خالد محمود خان،ڈاکٹر خالد اقبال یاسر،پروفیسر ڈاکٹر بصیرہ عنبرین،ڈاکٹر لیاقت علی، ڈاکٹر فاخرہ نورین، ڈاکٹرمحمد نعیم،ڈاکٹر ظہیر عباس، عبدالباسط اورپروفیسر ڈاکٹر ضیا الحسن نے ڈاکٹر جمیل جالبی کی ادبی تنقید، ادبی تاریخ نویسی، تحقیق و تدوین اور ترجمہ نگاری پر مقالہ جات پیش کئے۔