Home اہم خبریں شہیدِ پاکستان حکیم محمد سعید اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ انہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے متعدد ادارے قائم کیے،………اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان

شہیدِ پاکستان حکیم محمد سعید اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ انہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے متعدد ادارے قائم کیے،………اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان

by Ilmiat

اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ شہیدِ پاکستان حکیم محمد سعید اپنی ذات میں ایک انجمن تھے۔ انہوں نے پاکستان کی تعمیر و ترقی کے لیے متعدد ادارے قائم کیے، اور ہمدرد نونہال اسمبلی ایک ایسی تربیت گاہ ہے جو نئی نسل کی ذہنی آبیاری اور محبِ وطن شہریوں کی تیاری میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔اسپیکر نے خواہش کا اظہار کیا کہ ہمدرد نونہال اسمبلی کی اسپیکر اور تمام نونہال صوبائی اسمبلی کے ایوان میں تشریف لائیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ خود ہمدرد نونہال اسمبلی کی اسپیکر کو اپنی کرسی پر براجمان کریں گے۔صدر ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان محترمہ سعدیہ راشد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکیم محمد سعیدؒ کی پوری زندگی محنت، استقامت اور خدمت کی تابناک مثال ہے۔ ایک وقت ایسا بھی آیا جب وسائل کم تھے اور راستے دشوار، مگر انہوں نے نہ کبھی تھکان کو خود پر غالب آنے دیا اور نہ مشکلات کو راستے کی دیوار بننے دیا۔ انہی مستقل کوششوں کے نتیجے میں آج ہمدرد فاؤنڈیشن پاکستان، ہمدرد یونیورسٹی اور بے شمار تعلیمی و رفاہی ادارے ملک بھر میں قائم ہیں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نوجوان ناکامی سے گھبرانے کے بجائے اس سے سیکھیں اور ہر بار پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر اٹھیں۔ محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی اور کامیابی انہی کا مقدر بنتی ہے جو ہمت اور حوصلے کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں۔اجلاس میں ڈائریکٹر پنجاب پبلک لائبریریز جناب کاشف منظور نے بطور مہمانِ اعزاز شرکت کی۔اسپیکر نونہال اسمبلی عطییۃ الوکیل، قائد ایوان محمد علی، قائد حزب اختلاف فریحہ بابر، فاطمہ شہباز، شمیل تاج، آمنہ بنت عرفان، عائزہ عمر، فاطمہ مبین، ہانیہ فاطمہ، ربیعہ مظہر اور محمد علی نے بھی خطاب کیا۔تقریب میں حورین بنت عرفان، حمدان احمد اور محراب بتول نے ملی نغمے پیش کیے جبکہ الرحمن اسکول کی طالبات نے دعائے سعید پڑھی۔آخر میں اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے محترمہ سعدیہ راشد، سید محمد ارسلان اور سید علی بخاری کے ہمراہ نونہالوں میں انعامات تقسیم کیے۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

You may also like

Leave a Comment