Home کانفرنسز / کانووکیشن تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں،پاکستانی طلبہ میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے،انہیں درست سمت دیں گے تووہ دنیا میں آگے بڑھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ

تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں،پاکستانی طلبہ میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے،انہیں درست سمت دیں گے تووہ دنیا میں آگے بڑھیں گے۔۔۔۔۔۔۔۔۔وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ

by Ilmiat

وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ تعلیم کے بغیر ترقی ممکن نہیں،پاکستانی طلبہ میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے،انہیں درست سمت دیں گے تووہ دنیا میں آگے بڑھیں گے۔اتوار کے روزنیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈایمرجنگ سائنسز فاسٹ فیصل آباد چنیوٹ کیمپس میں 84ویں کانووکیشن کی تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اور جنوبی کوریا ماضی میں ایک دوسرے کے ترقیاتی ماڈلز سے سیکھتے رہے ہیں اور دونوں ممالک کی معیشتیں ایک زمانے میں ہم پلہ تھیں،اسی طرح پاکستان کے کامیاب پانچ سالہ منصوبے جنوبی کوریا کی وزارت تعلیم و منصوبہ بندی کے لیے مثال رہے اور اس دور میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کے تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔وفاقی وزیر نے ایوان اسمبلی میں حالیہ خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تعلیم، خصوصاً انٹرمیڈیٹ اور اعلیٰ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی سمیت ملک بھر کے طلبہ کی کارکردگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ جب تک 12 سال کی بنیادی اور مضبوط تعلیم فراہم نہیں کی جاتی اس وقت تک ملکی ترقی کا سفر تیز نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے تعلیم پر خصوصی توجہ دی وہ آج نمایاں ترقی کر چکے ہیں۔ تھائی لینڈ کی مثال دیتے ہوئے قیصر احمد شیخ نے کہا کہ انہی ممالک نے تعلیم کو ترجیح بنا کر معاشی استحکام حاصل کیا۔قیصر احمد شیخ نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے گریجوایٹس پر ملک کے مستقبل کی بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے خصوصاً والدین کو بھی مبارکباد پیش کی جنہوں نے اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم کے لیے فاسٹ یونیورسٹی جیسے معیاری ادارے کے سپرد کیا۔وفاقی وزیر سرمایہ کاری نے بتایا کہ فاسٹ یونیورسٹی چنیوٹ کیمپس کا قیام ایک خواب تھا جو آج حقیقت کا روپ دھار چکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی مرحلے میں ان کی فیملی، دوستوں اور کمپنی نے یونیورسٹی کیلئے 10 ایکڑ زمین فراہم کی۔ اس وقت کئی لوگ اسے ناکام قدم سمجھتے تھے اور کہتے تھے کہ چنیوٹ جیسے دوردراز علاقے میں فاسٹ یونیورسٹی کا کیمپس بنانا نقصان دہ ہوگا مگر آج یونیورسٹی کی کامیابی ان خدشات کا بہترین جواب ہے۔انہوں نے کہا کہ چنیوٹ اور گردونواح کے طلبہ کی بڑھتی ہوئی تعداد، تعلیمی رجحان اور جدید سہولیات سے استفادہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ ادارہ علاقے کے لیے علم و ترقی کا مرکز بن چکا ہے۔قیصراحمد شیخ نے کہا کہ کمپیوٹر سائنس اور جدید تعلیم ملک کے تابناک و روشن مستقبل کی ضمانت ہے جبکہ فاسٹ یونیورسٹی نوجوانوں کو عالمی معیار کی تعلیم فراہم کر رہی ہے تاہم یہ طلبا و طالبات کی بھی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا بہتر نقشہ خود بنائیں اور اپنی منزل کے حصول و مقاصد کی تکمیل کیلئے دن رات ایک کردیں کیونکہ محنت اور مسلسل جدوجہدمیں ہی کامیابی کا راز مضمرہے۔

وفاقی وزیر نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ جدید تعلیم کے میدان میں اپنی صلاحیتوں کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو عالمی سطح پر نمایاں کرنے میں کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اور کارپوریٹ سیکٹر کی مشترکہ کوششیں ملک کے تعلیمی اور ثقافتی مستقبل کیلئے سنگ میل ثابت ہوں گی۔ وفاقی وزیرقیصر احمد شیخ نے کہا کہ نوجوان اقبال کے شاہین اور ملک کا مستقبل ہیں جبکہ تعلیم کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتااسی لئے تعلیمی میدان میں سرکاری کیساتھ ساتھ نجی شعبہ کا کردار بہت اہم ہے چونکہ انہی نوجوانوں نے مستقبل میں ملک اور قوم کی باگ ڈور سنبھالنی ہے لہٰذا عالم اقوام کا مقابلہ کرنے کیلئے انہیں بھرپور محنت اور مسلسل جدوجہد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے ہم تعلیمی میدان میں اتنا آگے نہیں جاسکے جتناجاناچاہئے تھالیکن اس کے برعکس بیرونی ممالک نے تعلیم پر توجہ دی اورشاندار ومثالی ترقی کی۔انہوں نے کہا کہ چنیوٹ ایک تاریخی شہر ہے جبکہ اپنے کلچر اور تعلیمی میدان کے حوالے سے یہاں کے50 فیصد لوگ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدور منتخب ہوئے اور بزنس کمیونٹی کی خدمت کی۔

انہوں نے کہا کہ فاسٹ یونیورسٹی مستقبل میں لیڈر شپ پیدا کرے گی کیونکہ یہاں کے طلبا بے پناہ ٹیلنٹ اور خداداد صلاحیتوں کے مالک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس ادارے سے بہت خوش ہیں اور جب بھی یہاں کے طلباوطالبات سے ملتے ہیں تو انہیں دلی خوشی محسوس ہوتی ہے کیونکہ اس ادارہ کے حوالے سے انہوں نے جو خواب دیکھا تھا اس کی تعبیر مل رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ آج طلباو طالبات کی کامیابی ان کے والدین واساتذہ کرام کی محنت اور دعاؤں کا نتیجہ ہے اور وہ ان کے روشن مستقبل کیلئے دعا گو ہیں کہ اللہ کریم ہمارے مستقبل کے معماروں کو زندگی کے ہر شعبہ میں کامیابیاں عطا فرمائے۔انہوں نے گولڈ میڈل حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے 10 لاکھ روپے اور مستحق طلبہ کے لیے 10 لاکھ روپے دینے کابھی اعلان کیا۔وفاقی وزیرقیصر شیخ نے یونیورسٹی انتظامیہ، اساتذہ، والدین اور فارغ التحصیل طلبہ کو کامیاب کانووکیشن پر مبارکباد پیش کی۔قبل ازیں ڈائریکٹر سیفائر گروپ محمد یونس نے کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم ایک محفوظ اور ترقی یافتہ مستقبل کی سب سے مضبوط راہ ہے۔

دنیا سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت کے باعث بے مثال رفتار سے آگے بڑھ رہی ہے اور صرف وہی قومیں عالمی میدان میں مقابلہ کر سکتی ہیں جو تحقیق، تنقیدی سوچ اور جدید علوم کو اپنا لیتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی ’انفارمیشن ایج‘ ہے جہاں معیشتیں محض روایتی صنعتوں کی بجائے مہارت، تخلیقی صلاحیت اور مسئلہ حل کرنے کی طاقت پر پروان چڑھتی ہیں۔فاسٹ یونیورسٹی کے اعلیٰ معیار تعلیم کے حامل ادارے کے طور پر تعریف کرتے ہوئے انہوں نے اسے پاکستان کی ٹیکنالوجیکل اور معاشی ترقی میں ایک اہم ستون قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی نے مختصر عرصے میں ہنرمند گریجویٹس کی تیاری سے لے کر تحقیق اور مقامی صنعت کی مضبوطی تک کئی شاندار سنگ میل عبور کیے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فاسٹ یونیورسٹی ہر سال دو ہزار سے زائد طلبہ کی مالی معاونت کے لیے تقریباً 8 کروڑ روپے کی خطیر رقم خرچ کرتی ہے اور آئندہ بھی نوجوانوں کو مختلف پس منظر سے اْٹھ کر با مقصد کیریئر بنانے کے مواقع فراہم کرتی رہے گی۔انہوں نے فارغ التحصیل طلبہ کو مبارکباد دیتے ہوئے نصیحت کی کہ وہ عملی زندگی میں خود اعتمادی، محنت، انکساری اور ملکی خدمت کے جذبے کے ساتھ قدم رکھیں۔ ان کے مطابق، تعلیم کا حقیقی مقصد اس کے عملی نفاذ میں ہے اور طلبہ کی کامیابی والدین، اساتذہ اور یونیورسٹی کی قیادت کی تعاون سے ہی ممکن ہوتی ہے۔نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز کے ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر آفتاب احمد معروف نے کہا کہ یونیورسٹی نے طلبہ کو وہ مہارتیں، ذہنی صلاحیت اور اعتماد فراہم کیا ہے جس کے ذریعے وہ فوراً پروفیشنل دنیا میں قدم رکھ سکتے ہیں۔

فیکلٹی، کیمپس مینجمنٹ اور خصوصاً والدین کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طالب علم کے تعلیمی سفر کی بنیاد میں خاندان کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے۔انہوں نے طلبہ پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو درپیش بڑے چیلنجز کا ادراک کریں اور ان کے حل کے لیے آگے بڑھیں۔ انہوں نے فارغ التحصیل نوجوانوں کو کاروبار اور اختراع اپنانے کی ترغیب دیتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو کبھی اپنے آپ کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔انہوں نے مشورہ دیا کہ نوجوان پروفیشنلز پہلے صنعت سے وابستہ ہو کر عملی تجربہ حاصل کریں، مالیاتی نظام کو سمجھیں اور پھر ایسی کاروباری راہیں تلاش کریں جو پاکستان کی ضروریات کا حل پیش کریں۔اپنے خطاب میں انہوں نے فاسٹ کی تاریخ سے متاثر کن واقعات بھی بیان کیے جن میں لاہور اور چنیوٹ کیمپس کی تعمیر کے لیے بڑے پیمانے پر زمین کے عطیات بھی شامل تھے۔

انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی نے ہمیشہ اپنے وسائل دیانت داری، شفافیت اور اعتماد کے ساتھ استعمال کیے ہیں اور فارغ التحصیل طلبہ کو مشورہ دیا کہ وہ یونیورسٹی سے مضبوط تعلق قائم رکھیں کیونکہ فاسٹ کی سہولیات اور سپورٹ نیٹ ورک ہمیشہ ان کے لیے کھلے رہیں گے۔پروفیسر ڈاکٹر شہزاد سرفراز ڈائریکٹرفاسٹ چنیوٹ فیصل آباد کیمپس نے استقبالیہ خطاب پیش کیا اور کیمپس کی نمایاں کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔انہوں نے بتایا کہ پی ایچ ڈی الیکٹریکل انجینئرنگ، ایم ایس کمپیوٹر سائنس، ایم بی اے، بی ایس الیکٹریکل انجینئرنگ، بی بی اے، بی ایس کمپیوٹر سائنس اور بی ایس سافٹ ویئر انجینئرنگ میں ڈگریاں دی گئیں جبکہ میڈلسٹ اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو اعزازات سے نوازا گیا۔

اس موقع پرپاکستان میں تھائی لینڈ کے سفیر اور چیئر آف آسیان کمیٹی اسلام آباد رونگ وودھی ویرا بٹر،ملائیشیا کے ہائی کمشنر محمد اظہر مزلان، پاکستان میں میانمار کے سفیر وونا ہان، ریکٹر نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈایمرجنگ سائنسزفاسٹ ڈاکٹر آفتاب احمد معروف،پروفیسر ڈاکٹر شہزاد سرفراز ڈائریکٹرنیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز چنیوٹ فیصل آباد کیمپس، محمد یونس ڈائریکٹر سیفائر گروپ آف انڈسٹریزکے علاوہ طلبا و طالبات، ان کے والدین، فیکلٹی ممبران اور مختلف مکاتب فکر کے اہم افراد بھی بڑی تعداد میں موجود تھے۔ قبل ازیں تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک اور قومی ترانہ سے کیا گیا۔

کانووکیشن میں پی ایچ ڈی(سی ایس)، پی ایچ ڈی(ای ای)، ایم ایس (سی ایس)، ایم ایس (ای ای)، ایم بی اے، بی ایس (ای ای)، بی بی اے، بی ایس (سی ایس)، بی ایس (ایس ای) کے فارغ التحصیل گریجوایٹس میں ڈگریاں جبکہ نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنیوالوں میں میڈلز بھی تقسیم کئے گئے۔بعد ازاں وزیرموصوف نے سفیروں اور دیگر مہمانوں میں شیلڈز تقسیم کیں۔ آخر میں یادگاری گروپ فوٹو بھی بنایا گیا۔؎

#FASTNUCES #FASTNUCESLHR #AIEF2025 #AIChampionship #Innovation #TechExcellence #ProudMoment

You may also like

Leave a Comment