
وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا ہے کہ کوپ 30 کے دوران سابق وزیر اعظم نیوزی لینڈ جاسنڈا آرڈرن نے پنجاب کی تعلیمی اصلاحات کو سراہتے ہوئے سکول میل پروگرام، سٹیم ایجوکیشن، میٹرک ان ٹیکنالوجی، ارلی چائلڈ ہود ایجوکیشن اور سکالرشپ سکیم پروگرامات کی تعریف کی۔ عالمی سطح پر پنجاب کی ایجوکیشن ریفارمز کو سراہنے سے میرا سر فخر سے بلند ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوپ 30 کانفرنس سے بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے۔ کوپ 30 کے مشاہدات پنجاب کے سکولوں پر لاگو کر کے ماحول دوستی کا کلچر پروان چڑھائیں گے۔ وزیر تعلیم نے مزید کہا کہ کوپ 30 میں پاکستانی پویلین سب کی توجہ کا مرکز ہے۔ پنجاب کی حکمت عملی کو پذیرائی ملنا پاکستانی وفد کیلئے قابل فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ کلائمیٹ چینج وارئیر بن کر عالمی سطح پر پنجاب کی شناخت بڑھا رہے ہیں۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ پنجاب میں جنگلات اور ماحولیات کی وزارت کو پہلی مرتبہ سنجیدہ لیا جا رہا ہے۔ سموگ کے خاتمے کیلئے نہ صرف اے کیو آئی میٹرز کی تعددا بڑھائی ہے بلکہ سموگ گنز کے ذریعے بھی ماحولیاتی آلودگی پر قابو پا رہے ہیں۔ آج پنجاب میں کاربن کریڈٹس اور درختوں کی میپنگ پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے اس مرتبہ پنجاب میں سموگ پچھلے سال کے مقابلے میں صرف 35 سے 40 فیصد ہے۔ دوسری جانب جہاں کوڑے کے پہاڑ دکھائی دیتے تھے، آج وہاں سبزہ نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روزانہ 50 ہزار ٹن کوڑا جمع کر کے ری سائیکل جا رہا ہے۔ سیگریکیٹڈ ویسٹ اور ایک ملین دودھ کے پیک ری سائیکل ہو رہے ہیں۔ وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کہا کہ ماحول کی بہتری کیلئے پہلی مرتبہ سیگریکیٹڈ ویسٹ کے تحت سمارٹ سکول کونسیپٹ متعارف کرواتے ہوئے 14 ہزار سکولوں میں ویسٹ بن لگائی گئی ہیں جبکہ بچوں کو ستھرا پنجاب کے تناظر میں آگاہی دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے سال تک پنجاب ماحول دوستی کے اعتبار سے مثالی صوبہ گردانا جائے گا۔