Home اہم خبریں دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک مصنوعی ذہانت سے استفادہ کررہے ہیں، ہمیں بھی سکول کی سطح پر اسے متعارف کرانا ہوگا

دنیا بھر میں ترقی یافتہ ممالک مصنوعی ذہانت سے استفادہ کررہے ہیں، ہمیں بھی سکول کی سطح پر اسے متعارف کرانا ہوگا

by Ilmiat


لاہور(13نومبر،جمعرات)ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن کے زیر اہتمام تین روزہ ’صحافی سمٹ 2025ء‘کی اختتامی تقریب سے الرازی ہال میں خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پرسینئر صحافی سلمان غنی، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن ڈاکٹرعائشہ اشفاق، فاؤنڈر ایم ایم ایف ڈی اسد بیگ، شعبہ جات کے سربراہان، میڈیا نمائندگان، فیکلٹی ممبران اورطلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں ملک محمد احمد خان نے کہا کہ مصنوعی ذہانت زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا حکومت بنانے اور گرانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ انسانی عقل نے ہی مصنوعی ذہانت کو تخلیق کیا ہے مگر بعض اوقات اپنی بنائی چیزیں بھی نقصان کا باعث بن سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا ہوگاتاکہ نوجوان جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرسکیں۔ا نہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کا احترام کیا جانا چاہیے اور تنقیدی سوچ پر کوئی قدغن نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں میڈیا نے انتہائی ذمہ داری کے ساتھ ابلاغ کی جنگ دنیا میں جیتی۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج تربیت یافتہ اور مضبوط ہے اورپوری قوم نے جنگ کے دوران جرات و بہادری کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے دور میں صحافیوں کا کردار بہت چیلنجنگ بن چکا ہے۔ انہوں نے بہترین موضوع پر منعقدہ تقریب کے انعقاد پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہا۔انہوں نے کہا کہ احتساب کا مطلب صرف دکھاوے کے مقدمات نہیں بلکہ حقیقی شفافیت، شواہد کی بنیاد پر فیصلے اور ہر شہری کے لیے برابری کے اصول کا نفاذ ہے۔سلمان غنی نے کہا کہ پاک بھارت جنگ میں ملکی میڈیا نے یکسوئی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کبھی حقیقی ذہانت کا نعم البدل نہیں ہوسکتی۔انہوں نے کہا کہ خبر کو تمام تر پابندیوں کے باوجود کوئی نہیں روک پاتا۔انہوں نے کہا کہ خبر صحافی کی طاقت ہوتی ہے جس کا استعمال ذمہ داری سے کرنا چاہئے۔ڈاکٹر عائشہ اشفاق نے شراکت داروں، معزز مہمانوں اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تین روزہ سمٹ میں طلباء کو اپنے سینئرزکے تجربات سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔اسد بیگ نے کہا کہ  مصنوعی ذہانت آج چکی ہے اور ہمیں اسے سیکھنا ہو گا

You may also like

Leave a Comment