Home کانفرنسز / کانووکیشن مصنوعی ذہانت سے صحافت سمیت مختلف شعبوں میں بہتری آ سکتی ہے، مگر یہ سمجھنا قبل از وقت ہے کہ مستقبل میں یہ ٹول بنی نوع انسان کادوست ہوگا یا دشمن،……..:گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان  پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن کے زیر اہتمام تین روزہ ’صحافی سمٹ 2025ء‘کی افتتاحی تقریب سے خطاب

مصنوعی ذہانت سے صحافت سمیت مختلف شعبوں میں بہتری آ سکتی ہے، مگر یہ سمجھنا قبل از وقت ہے کہ مستقبل میں یہ ٹول بنی نوع انسان کادوست ہوگا یا دشمن،……..:گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان  پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن کے زیر اہتمام تین روزہ ’صحافی سمٹ 2025ء‘کی افتتاحی تقریب سے خطاب

by Ilmiat

:گورنرپنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ ہمیں دنیا کا مقابلہ کرنے کے لئے سسٹم کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے اور مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کیلئے جامعات کواپناکردار ادا کرنا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن کے زیر اہتمام تین روزہ ’صحافی سمٹ 2025ء‘کی افتتاحی تقریب سے الرازی ہال میں خطاب کررہے تھے۔اس موقع پروزیر خزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان، وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی،سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، چیئرپرسن ڈیپارٹمنٹ آف میڈیا اینڈ ڈیویلپمنٹ کمیونیکیشن ڈاکٹرعائشہ اشفاق، فاؤنڈر ایم ایم ایف ڈی اسد بیگ، شعبہ جات کے سربراہان، میڈیا نمائندگان، فیکلٹی ممبران اورطلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سردار سلیم حیدرخان نے کہا کہ مصنوعی ذہانت سے صحافت سمیت مختلف شعبوں میں بہتری آ سکتی ہے، مگر یہ سمجھنا قبل از وقت ہے کہ مستقبل میں یہ ٹول بنی نوع انسان کادوست ہوگا یا دشمن، جس پر مزید تحقیق، مکالموں اور بحث کی ضرورت ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ نوجوان طلباء مصنوعی ذہانت کے مثبت استعمال کو فروغ دے کر ذمہ داری کا ثبوت دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے پاس پہنچنے والی تقریباً60فیصد خبریں بے بنیاد اور من گھڑت ہوتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو دیکھنے کی ضرورت ہے مصنوعی ذہانت معاشرے اور دنیا میں کیسے اثر انداز ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں صحافی سمٹ کا انعقاد خوش آئند ہے جس کے لئے منتظمین مبارک باد کے مستحق ہیں۔ میاں مجتبیٰ شجاع الرحما ن نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے استعمال سے کام میں آسانی، جدت اور تیزی پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے استعمال نے جھوٹی معلومات کو پھیلانے میں کردار ادا کیا ہے جس کا تدارک کرنے کے لئے تعلیم و تربیت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصر ِ حاضر میں ذمہ دارانہ صحافت کا کردار مزید اہم ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب وزیر اعلیٰ مریم نوازکی قیادت میں میڈیا کی مضبوطی اور صحافیوں کی خوشحالی کیلئے اقدامات کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کوئی مشین یا روبوٹ سچے صحافی کا نعمل البدل نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی پاکستان کے باصلاحیت طلباؤطالبات کو تربیت فراہم کرکے ملکی ترقی میں بھرپور حصہ ڈال رہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ صحافت میں مصنوعی ذہانت کا کردار اہم ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کو صرف نوکری کے حصول کیلئے ڈگریاں نہیں لینی چاہیے اوراس روش کو بدلنے کے لئے جامعات کواقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ دورِ جدید میں چیزیں تیزی سے بدل رہی ہیں اور اگلے پانچ سال بعد دنیا کیسی ہوگی؟یہ سوال آج جامعات میں داخلہ لینے والے طلباؤطالبات کو تلاش کرنا ہوگا جنہوں نے آئندہ برسوں میں میدان عمل میں قدم رکھنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اپناسارا تعلیمی نظام دوبارہ شروع کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جامعات میں میڈیا کی تعلیم کا کردار بہت اہم ہے جس کا نصاب مستقبل کے تقاضوں کے مطابق ہونا چاہیے۔سینئر صحافی مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت نے میڈیا انڈسٹری کا منظر نامہ بدل کر رکھ دیا ہے جس کی وجہ سے جھوٹ اور سچ میں تمیز کرنا مشکل ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا استعمال احتیاط کا متقاضی ہے کیونکہ جب ایک گن سپاہی کے ہاتھ میں ہوتو حفاظت کرتی ہے اور وہی گن ڈاکو کے ہاتھ میں لوٹ کھسوٹ کا سبب بنتی ہے۔ ڈاکٹر عائشہ اشفاق نے کہا کہ تین روزہ سمٹ کا مقصدپنجاب یونیورسٹی طلباؤطالبات کو صحافت پر اثر انداز ہوتی مصنوعی ذہانت بارے آگاہی فراہم کرناہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت میڈیا انڈسٹری کو ٹرنسفارم کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ معاشرے میں تواز ن کے لئے ضروری ہے کہ طاقت کا استعمال ذمہ داری کے ساتھ کیا جائے۔ انہوں نے تقریب کے انعقاد پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی سمیت تعاون کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔اسد بیگ نے کہا کہ جہاں مصنوعی ذہانت کااستعمال نوکریوں کے خاتمے کا موجب بن رہا ہے وہیں نئے مواقع بھی پیدا ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میڈیا انڈسٹری کو مصنوعی ذہانت کے درست استعمال سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔

#AI #PU # JOURNALISM #ilmiatonline

You may also like

Leave a Comment