(سیالکوٹ) گورنمنٹ کالج ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ (GCWUS) کی ہونہار طالبہ ایمان فاطمہ نے سول سروسز کے امتحان (CSS) میں 167ویں پوزیشن حاصل کر کے تاریخ رقم کر دی۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کی ذاتی جدوجہد کا نتیجہ ہے بلکہ ان کے ادارے، اساتذہ اور والدین کے لیے بھی فخر کا مقام ہے۔ایمان فاطمہ کا سفر آسان نہ تھا۔ معاشرتی طنز، مایوس کن جملے اور مشکلات کے پہاڑ ان کے راستے میں حائل رہے، مگر انہوں نے حوصلہ نہیں ہارا۔ “تم کچھ بن نہیں سکتی” جیسے جملے ان کے لیے تیز دھار تلوار بن گئے جنہوں نے انہیں ہارنے نہیں دیا۔ انہوں نے سوشل میڈیا کی چکا چوند سے دور رہ کر خود کو مطالعے کے لیے وقف کر دیا اور دن رات محنت سے اپنے خواب کو حقیقت بنایا۔
اسی دوران ان کی والدہ کو کینسر کی تشخیص ہوئی۔ مگر ایمان نے ہمت نہیں ہاری، ماں کی خدمت کو عبادت سمجھ کر نبھایا، اور اللہ سے دعا کی۔ طویل عرصے بعد والدہ کی صحتیابی کے ساتھ ایمان کی دعائیں قبول ہوئیں۔ وہ کہتی ہیں، “شاید ماں کی خدمت نے ہی میری تقدیر بدل دی۔”ان کی رہنمائی کرنے والی پروفیسر آمنہ صادق نے ان کی ہمت بندھائی، اور یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شازیہ بشیر نے اس کامیابی کو GCWUS کے لیے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ “ایمان فاطمہ ہماری طالبات کے لیے ایک زندہ مثال ہیں کہ محنت، دعا اور لگن سے کچھ بھی ممکن ہے۔”
ایمان فاطمہ نے اپنی کامیابی کے بعد کہا:
“ادارہ چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا، ارادہ بڑا ہونا چاہیے۔ اگر انسان خود سے وعدہ کر لے تو ناکامی بھی لطف دینے لگتی ہے۔”