Home خبریں لائبریرینز کا کتابوں سے واسطہ رہتا ہے اور انہیں اعلی تعلیم حاصل کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔………علم کی ترویج اور مطالعہ کی عادات کو فروغ دینے میں لائبریرینز کااہم کردارہے، ڈاکٹر محمد علی

لائبریرینز کا کتابوں سے واسطہ رہتا ہے اور انہیں اعلی تعلیم حاصل کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔………علم کی ترویج اور مطالعہ کی عادات کو فروغ دینے میں لائبریرینز کااہم کردارہے، ڈاکٹر محمد علی

by Ilmiat

وائس چانسلرپنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ علم کی ترویج اور مطالعہ کی عادات کو فروغ دینے میں لائبریرینز کااہم کردار ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لائبریرینز آرگنائزیشن کی 50سالہ گولڈن جوبلی تقریب و سالانہ ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرووائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، چیف لائبریرین ڈاکٹر محمد ہارون عثمانی، ڈپٹی چیف لائبریرین سیف الرحمن عتیق، صدر اکیڈیمک سٹاف ایسوسی ایشن ڈاکٹر امجد مگسی، رجسٹرار ڈاکٹر احمد اسلام، ڈی جی ڈاکٹر ریحان صادق، فیکلٹی ممبران اور مختلف شعبہ جات سے لائبریرینز نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ لائبریرینز کا کتابوں سے واسطہ رہتا ہے اور انہیں اعلی تعلیم حاصل کرتے دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے۔ وائس چانسلر نے لائبریرینز کی پروموشن کو اولین ترجیح دینی کی ہدایت جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ میری جامعہ سے وابستگی کو چالیس سال ہو چکے ہیں۔انہوں نے ڈاکٹر ہارون عثمانی اور سیف الرحمن عتیق کی پنجاب یونیورسٹی کے لئے شاندار خدمات کو سراہا۔ اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی نے لائبریرینز ایسوسی ایشن کے نو منتخب عہدیداران سے حلف بھی لیا۔تقریب میں ڈاکٹر ہارون عثمانی اور سیف الرحمن عتیق کی ریٹائرمنٹ پر انتظامیہ نے بھی خراج تحسین پیش کیا۔پنجاب

پنجاب یونیورسٹی فیکلٹی ممبر  اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان نے ایچ ای سی کے قومی ریسرچ پروگرام کے لئے فنڈنگ حاصل کر لی

:پنجاب یونیورسٹی سکول آف بائیوکیمسٹری اینڈبائیوٹیکنالوجی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان نے نیشنل ریسرچ پروگرام فار یونیورسٹیز (این آر پی یو) کے تحت ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحقیقی منصوبوں کے لیے فنڈنگ حاصل کر کے قومی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کر لی۔تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کو ملک بھر کی سرکاری و نجی جامعات سے ہزاروں ریسرچ پروجیکٹس موصول ہوئے، جن میں سے صرف چند ایک منصوبوں کو منظوری دی گئی۔ ان میں پنجاب یونیورسٹی کے تین منصوبے شامل ہیں، جن میں سے ایک میں ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان بطور پرنسپل انویسٹیگیٹر جبکہ دوسرے منصوبے میں کولیبریٹرکے طور پر شامل ہیں۔اس طرح تین میں سے دو میں ڈاکٹر مزمل کا ہونا انکی تحقیقی صلاحیت کی عکاسی کرنے کے ساتھ ساتھ سکول آف بائیوکیمسٹری اینڈ بائیوٹیکنالوجی کے علمی وقار اور جامعہ پنجاب کی تحقیقی شناخت اور ساکھ کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کامظہر ہے۔واضح رہے کہ سال 2025ء میں پنجاب یونیورسٹی میں ریسرچ فنڈنگ کے لحاظ سے سب سے بڑی گرانٹ بھی ڈاکٹر حافظ مزمل رحمان کو ہی حاصل ہوئی ہے۔قبل ازیں حافظ مزمل رحمان پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی میں بطور فرانزک سائنسدان فرائض انجام دے چکے ہیں۔ 

You may also like

Leave a Comment