نیشنل انکیوبیشن سینٹر (NIC) حیدرآباد، جو وزارتِ آئی ٹی و ٹیلی کام کے تحت آئیگنائٹ کا منصوبہ ہے، نے اپنے چوتھے اور پانچویں بیچ سے تعلق رکھنے والے 32 اسٹارٹ اپس کی گریجویشن کے ساتھ اپنی تیسری سالگرہ منائی۔تقریب کے مہمانِ خصوصی وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام، محترمہ شازہ فاطمہ خواجہ تھیں جبکہ وزارت، آئیگنائٹ، ایل ایم کے ٹی، پی ٹی سی ایل، تعلیمی اداروں اور کاروباری برادری کے نمائندگان نے بھی شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ این آئی سی حیدرآباد سے گریجویٹ ہونے والے اسٹارٹ اپس پاکستان کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور ثابت قدمی کا عملی ثبوت ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نوجوان ڈیجیٹل معیشت کا مستقبل تراش رہے ہیں، روزگار پیدا کر رہے ہیں اور پاکستان کی جدت کو دنیا بھر میں اجاگر کر رہے ہیں۔
آئیگنائٹ کے سی ای او رفیق احمد بوریرو نے کہا کہ این آئی سی حیدرآباد اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ کاروباری جدت بڑے شہروں سے باہر بھی پروان چڑھ سکتی ہے۔ ایل ایم کے ٹی کے وائس پریزیڈنٹ عاصم اسحاق خان نے کہا کہ حیدرآباد کے اسٹارٹ اپس اب نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی اپنی کامیابیوں کو وسعت دے رہے ہیں۔پروجیکٹ ڈائریکٹر این آئی سی حیدرآباد، سید ثناء شاہ نے بتایا کہ گزشتہ تین برسوں میں 150 سے زائد اسٹارٹ اپس کی انکیوبیشن کی گئی ہے جنہوں نے 1 ارب روپے کی آمدن، 47 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری اور 4,100 سے زائد روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔تقریب میں شریک افراد نے 32 اسٹارٹ اپس کی تخلیقی صلاحیتوں اور جدوجہد کو سراہا، جو حیدرآباد میں بڑھتی ہوئی کاروباری سرگرمیوں کا ایک اور سنگِ میل ہے۔یہ تقریب حکومت کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ نوجوانوں کو ٹیکنالوجی اور جدت کے ذریعے بااختیار بنایا جائے، تاکہ وزیراعظم کے علم پر مبنی ڈیجیٹل معیشت کے وژن کو عملی شکل دی جا سکے۔