یونیورسٹی آف اوکاڑہ کے شعبہ میڈیا اینڈ کمیونیکیشن اسٹڈیز کے زیرِ اہتمام ایک خصوصی سیمینار منعقد کیا گیا، جس کا مقصد سینئر صحافی سلمان غنی کی صحافتی خدمات اور کامیابیوں کو سراہنا اور خراج تحسین پیش کرنا تھا۔
اس تقریب کی صدارت یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سجاد مبین نے کی، جبکہ معروف صحافی سلمان غنی مہمانِ خصوصی تھے۔ دیگر معزز مہمانوں میں رکنِ قومی اسمبلی چوہدری ریاض الحق جُج، اوکاڑہ کے معروف سماجی کارکن مظہر حسین ساہی، اور ممتاز کالم نگار و تجزیہ کار اسلم ڈوگر شامل تھے۔
تقریب کے آغاز میں شعبہ کے سربراہ ڈاکٹر زاہد بلال نے مہمانوں اور طلبہ کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے سلمان غنی کی صحافتی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہمیشہ اپنے تجزیوں اور تحریروں کے ذریعے امن، ترقی، استحکام، امید اور محبت کو فروغ دیا۔ انہوں نے انہیں “عوامی صحافی” قرار دیا جو عوامی مسائل کی مؤثر ترجمانی کرتے رہے۔
اسلم ڈوگر نے اپنے خطاب میں سلمان غنی کو ایک عاجز اور بے لوث شخصیت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “صحافت کی آزادی کا اصل مقصد سچ کی تلاش ہونا چاہیے۔” انہوں نے قومی ترقی کو اعلیٰ معیار کی جامعات سے جوڑا اور وائس چانسلر کی جانب سے کیے جانے والے حالیہ اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی آف اوکاڑہ جلد پورے خطے کی معیشت اور ثقافت کو بدل دے گی۔
چوہدری ریاض الحق نے وائس چانسلر کی قیادت میں یونیورسٹی کی تیز رفتار ترقی کو سراہا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سلمان غنی نہ صرف اوکاڑہ بلکہ پورے پاکستان کا فخر ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ زرد صحافت کو ختم کر کے ذمہ دار صحافت کو فروغ دیا جائے۔
مظہر ساہی نے کہا: “ہمیں سلمان غنی پر فخر ہے کہ انہوں نے اوکاڑہ کے لیے سول ایوارڈ حاصل کیا۔”
سلمان غنی نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی انتظامیہ، وائس چانسلر اور شعبہ میڈیا کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر مبین کی قیادت میں یونیورسٹی آف اوکاڑہ پاکستان کی صفِ اوّل کی جامعہ بننے جا رہی ہے۔ انہوں نے ریاض الحق کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے یونیورسٹی کے لیے 1.5 ارب روپے کے فنڈز مہیا کیے۔
اپنے صحافتی سفر کے بارے میں انہوں نے کہا: “میری صحافت پاکستان اور اس کے عوام سے وابستہ ہے۔” پاک فوج کی حالیہ کامیابیوں پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی پاک فوج اور سیاسی قیادت کی ہم آہنگ کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے پاکستانی سیاست میں خواتین کے کردار کو بھی سراہا اور کہا: “10 مئی کے بعد کا پاکستان ایک نیا پاکستان ہوگا، ہمیں صرف اپنی سیاسی قوت کو معاشی طاقت میں بدلنے کی ضرورت ہے۔” انہوں نے حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں پاکستانی میڈیا کے مثبت اور ذمہ دارانہ کردار کو سراہا۔
انہوں نے وائس چانسلر کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا: “یونیورسٹی کو ایسے نوجوان اور متحرک وائس چانسلر پر فخر ہونا چاہیے، جو نوجوانوں میں حب الوطنی اور مثبت توانائی پیدا کر سکتے ہیں۔”
تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر ڈاکٹر سجاد مبین نے سلمان غنی سمیت تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور سلمان غنی کو ایک ممتاز صحافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کی کامیابیاں اوکاڑہ کے لیے باعثِ فخر ہیں۔ انہوں نے شعبہ میڈیا کے طلبہ کو نصیحت کی کہ وہ ہمیشہ سچائی کے ساتھ ذمہ دار صحافت کو اپنائیں، کیونکہ محنت، عزم اور سچائی سے زندگی میں ہر کام ممکن بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے چوہدری ریاض الحق کو “محسنِ جامعہ” اور مظہر ساہی کو “رفیقِ جامعہ” کے اعزازات سے نوازا۔
دیگر مقررین میں اسلم پراچہ، سلمان قریشی اور رائے احمد حسن کھرل نے بھی سلمان غنی کی صحافت اور سماجی خدمات کو زبردست انداز میں سراہا۔
تقریب کے آخر میں سلمان غنی اور دیگر مہمانوں کو اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں۔
یونیورسٹی آف اوکاڑہ کی جانب سے سلمان غنی کو سول ایوارڈ ملنے پر خراجِ تحسین
238