لاہور ( ) پنجا ب ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور یوای ٹی لاہور کے اشتراک سے انسداد مذہبی منافرت کے حوالے سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں پی ایچ ای سی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تنویرقاسم نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی ۔ڈاکٹر تنویرقاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمیں سائنس وٹیکنالوجی کی بجائے مقابلہ حسن میں حصہ لینے میں دلچسپی ہے۔سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے حوالے سے منفی سرگرمیوں کو ٹیکنالوجی اورعلم کی بنیاد پر روکا جاسکتا ہے۔ نوجوانوں کی تربیت میں تعلیمی اداروں کے ساتھ مساجد کا بڑا کردار ہے ہمیں اپنی مساجد کو فرقوں کی بجائے اسلام کا مرکز بنانے کی ضرورت ہے ۔ ۔ان کا کہنا تھا کہ اظہار رائے کی آزادی کی بھی حدود وقیود ہیں ، دنیا میں جھوٹی خبروں کی بنیاد پر جنگیں لڑیں گئیں، ٹرمپ آجکل اپنی صدارتی مہم میں نائن الیون کو ڈرامہ قراردے رہا ہے جبکہ ٹونی بلئر عراق پر حملے کی معافی مانگ چکا ہے ۔ان واقعات کی ابھی تک تحقیق نہیں کی جاسکی۔ ۔آج کے نوجوان کو خد ا اور مذہب سے دو رکیا جارہا ہے ۔ ہم فکری انتشار کا شکار ہیں ۔ اساتذہ اوروالدین بچوں کی نظریاتی اورفکری بنیادوں پر تربیت کریں ۔ ڈاکٹر تنویر قاسم نے مزید کہا کہ قومیں بارود سے نہیں تہذیب مٹنے سے تباہ ہوتی ہیں ۔ آج کا مسلم سماج تہذیبوں کے تصادم کا شکار ہے ۔اسلامی تہذیب کی بنیاد کلمہ طیبہ ہے جنہو ں نے اپنی اس بنیاد کوتھامے رکھا وہ معاشرے اپنی تہذیب پر زندہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں کی کلاسز کو تربیت گاہوں میں بدلنے کی ضرورت ہے ۔جب تک مسلمان ٹیکنالوجی اور علم کے میدان میں اپنا متبادل بیانیہ نہیں بنا ئیں گے تب تک ہم درپیش چیلنجز کا مقابلہ نہیں کرسکتے ۔ ڈاکٹر تنویرقاسم کا مزید کہنا تھا کہ سوشل میڈیا کے اداروں کے منتظمین ا ور ان کی کمپنیوں کو چاہیے کہ آزادی اظہار کے بین الاقوامی معیارات کی مطابقت سے ایسے آن لائن بیانات اور سرگرمیوں سے فوری طور پر نمٹیں جن میں نفرت پھیلائی جاتی ہے اور جن سے تفرقے کو فروغ ملتا ہے۔اعلی تعلیمی اداروں میں ہماری مہم کا مقصد نوجوان نسل کو سوشل میڈیا کے بعض اداروں کی خطرناک آزادیوں سے بچانا ہے جن سے مذہبی منافرت کو فروغ مل رہا ہے ۔ اسلام تما م مذاہب اور آسما نی کتابوں کے احترام کی تعلیم دیتا ہے ، لہذا دیگر مذاہب کے پیروکاروں کو بھی پیغمبراسلام اور شعائر اسلام کا احترام کرنا چاہیے ۔سیمینار میں ڈین سول ڈاکٹر خالد فاروق نے ڈاکٹر تنویر قاسم کو اعزازی شیلڈ دی۔سیمینار میں ڈاکٹر نوید رمضان۔ڈاکٹر شہاب ثاقب۔ڈاکٹر قیصر۔ڈاکٹر عتیق الرحمن۔ڈاکٹر آصف رفیق۔محمد عرفان سمیت دیگر فیکلٹی ممبران اورطلبہ وطالبات نے شرکت کی ۔
ہمیں سائنس وٹیکنالوجی کی بجائے مقابلہ حسن میں حصہ لینے میں دلچسپی ہے…….ڈاکٹر تنویرقاسم …….مساجد کو فرقوں کی بجائے اسلام کا مرکز بنانے کی ضرورت ہے……پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور یوای ٹی کے اشتراک سے انسداد مذہبی منافرت کے حوالے سے سیمینار سے خطاب
36