Home Uncategorized ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیراہتمام پاکستانی نوجوانوں کے غیر معمولی کارناموں کو اجاگر کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینے کیلئے “پاکستان کی کہانی اور نوجوانوں کا کردار” کے عنوان سے قومی یوتھ کنونشن کا آغاز

ہائر ایجوکیشن کمیشن کے زیراہتمام پاکستانی نوجوانوں کے غیر معمولی کارناموں کو اجاگر کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینے کیلئے “پاکستان کی کہانی اور نوجوانوں کا کردار” کے عنوان سے قومی یوتھ کنونشن کا آغاز

by Ilmiat

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے زیراہتمام پاکستانی نوجوانوں کے غیر معمولی کارناموں کو اجاگر کرنے اور بین الصوبائی ہم آہنگی کے جذبے کو فروغ دینے کے لیے دو روزہ قومی یوتھ کنونشن بعنوان “پاکستان کی کہانی اور نوجوانوں کا کردار” منگل کو اسلام آباد میں شروع ہوا۔ نائب وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار اس عظیم الشان اسمبلی کی افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی تھے جس میں چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد خان، وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری، وزیر مملکت برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ اور وزیر پٹرولیم مصدق مسعود ملک نے طلبہ کو ملک کو آگے لے جانے کے لیے کیے جانے والے مختلف امید افزاء اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔

دو روزہ کنونشن میں ملک بھر سے وائس چانسلرز، فیکلٹی ممبران اور طلبہ کی بڑی تعداد شرکت کر رہی ہے۔ وزیراعظم پاکستان شہباز شریف بدھ کو یوتھ کنونشن سے خطاب کریں گے۔نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان وسائل سے مالا مال ہے اور اس کے نوجوان ملک کا اہم اثاثہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان متنوع ثقافتوں، زبانوں اور روایات کی سرزمین ہے اور یہی تنوع اس ملک کی اصل طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سب سے طاقتور ذریعہ ہے جسے دنیا کو بدلنے کے لیے بروئے کار لایا جا سکتا ہے کیونکہ یہ اپنے متلاشیوں میں تخلیقی سوچ اور جدت طرازی کی صلاحیتوں کو پروان چڑھاتی ہے۔

چیئرمین نے ہائر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پاکستان کو ایک بھرپور تنوع سے نوازا گیا ہے جس سے قوم کو فائدہ اٹھانا ہوگا۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ ملک کے دشمن اپنے مفادات کے لیے اختلافات کو ہوا دے کر اس تنوع کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ ہمیں اپنے دشمنوں کے مذموم عزائم اور سازشوں کو ناکام بنانے اور ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے مل کر کام کرنا ہے۔

You may also like

Leave a Comment