Home اہم خبریں  ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ملک کے اندر یا باہر میڈیکل اداروں کو تسلیم کرنے یا بلیک لسٹ کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، اس طرح کے معاملات متعلقہ پیشہ وارانہ کونسلز کے دائرہ اختیارمیں آتے ہیں۔…….. ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے ایچ ای سی اور اس کے چیئرمین پر کرغزستان کے کچھ میڈیکل کالجوں کی بلیک لسٹڈ حیثیت ختم کرنے کے الزام کو بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ قرار دیا ہے…….ایچ ای سی کی طرف سے نجی ٹی وی چینل پر جعلی خبر نشر کرنے کی مذمت 

 ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ملک کے اندر یا باہر میڈیکل اداروں کو تسلیم کرنے یا بلیک لسٹ کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، اس طرح کے معاملات متعلقہ پیشہ وارانہ کونسلز کے دائرہ اختیارمیں آتے ہیں۔…….. ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے ایچ ای سی اور اس کے چیئرمین پر کرغزستان کے کچھ میڈیکل کالجوں کی بلیک لسٹڈ حیثیت ختم کرنے کے الزام کو بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ قرار دیا ہے…….ایچ ای سی کی طرف سے نجی ٹی وی چینل پر جعلی خبر نشر کرنے کی مذمت 

by Ilmiat

ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) پاکستان نے ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے ایچ ای سی اور اس کے چیئرمین پر کرغزستان کے کچھ میڈیکل کالجوں کی بلیک لسٹڈ حیثیت ختم کرنے کے الزام کو بدنیتی پر مبنی مہم کا حصہ قرار دیا ہے ۔

پیر کو ایچ ای سی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بنیادی معلومات حاصل کئے بغیر کُلی طور پر جعلی خبر نشر کرتے ہوئے چینل نے اس حقیقت کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کا ملک کے اندر یا باہر میڈیکل اداروں کو تسلیم کرنے یا بلیک لسٹ کرنے میں کوئی کردار نہیں ہے، اس طرح کے معاملات متعلقہ پیشہ وارانہ کونسلز کے دائرہ اختیارمیں آتے ہیں۔

یہ تاثر دیا گیا ہے کہ ایچ ای سی نے کرغزستان کے ان اداروں پر سے پابندی ہٹا دی ہے جہاں پاکستانی طلباء اپنی میڈیکل تعلیم حاصل کر رہے ہیں، اس بات کی وضاحت کی جاتی ہے کہ ایچ ای سی کو کسی میڈیکل ادارے کو تسلیم کرنے یا بلیک لسٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے۔چینل نے اسی خبر میں کرغزستان کے نائب وزیر خارجہ کا بھی ذکر کیا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے

خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں حکومتیں پیش آمدہ معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ایچ ای سی اس مذموم کوشش کی مذمت کرتا ہے اور اس نے تمام متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ ایسی جعلی خبروں اور بدنیتی پر مبنی مہم کی سختی سے حوصلہ شکنی کی جائے اور قصورواروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

You may also like

Leave a Comment