Home اہم خبریں ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے 1000 زرعی گریجویٹس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کے اقدام کے تحت چین میں اعلیٰ تربیت حاصل کرنے کے لئے منتخب ہونے والے 221 زرعی گریجویٹس کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے 1000 زرعی گریجویٹس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کے اقدام کے تحت چین میں اعلیٰ تربیت حاصل کرنے کے لئے منتخب ہونے والے 221 زرعی گریجویٹس کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا۔

by Ilmiat

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے 1000 زرعی گریجویٹس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کے اقدام کے تحت چین میں اعلیٰ تربیت حاصل کرنے کے لئے منتخب ہونے والے 221 زرعی گریجویٹس کے اعزاز میں تقریب کا اہتمام کیا۔ یہ شرکاء ہووازونگ زرعی یونیورسٹی اور نارتھ ویسٹ ایگریکلچر اینڈ فاریسٹری یونیورسٹی میں تربیت حاصل کریں گے۔حکومت پاکستان کی جانب سے چین کی حکومت کے تعاون سے شروع کئے گئے اس اقدام کا مقصد جدید زرعی ٹیکنالوجیز، کاشتکاری کے جدید طریقوں اور پائیدار زرعی طریقوں میں خصوصی تربیت کے ذریعے پاکستان کی زرعی تحقیق اور ترقی کی صلاحیت کو مضبوط بنانا ہے۔وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ کے سیکرٹری عامر محی الدین نے اپنے خطاب میں زرعی جدت طرازی اور انسانی وسائل کی ترقی کے فروغ کے لئے حکومت پاکستان اور چین کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان کی زرعی تبدیلی کے لئے تربیت یافتہ پیشہ ور افراد کی ضرورت ہے جو آبپاشی، بیج ٹیکنالوجی اور فصلوں کے پائیدار انتظام میں جدید طریقوں کو متعارف کرانے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

محی الدین نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تربیت یافتہ افراد پاکستان کے زرعی وژن کے سفیر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں گے اور واپسی پر ملک کے غذائی تحفظ کے اہداف میں موثر کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے فریم ورک کے تحت پاکستان اور چین کے درمیان عوامی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ایچ ای سی کے مشیر (ایچ آر ڈی) محمد رضا چوہان نے اپنے استقبالیہ کلمات میں ایچ ای سی اور چینی جامعات کے درمیان مضبوط اور پائیدار شراکت داری کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ پروگرام نہ صرف نوجوان گریجویٹس کی تکنیکی قابلیت کو بڑھاتا ہے بلکہ دو طرفہ تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو بھی مضبوط کرتا ہے۔ محمد رضا چوہان نے چین کی بھرپور اور نظم و ضبط کی ثقافت، زرعی ٹیکنالوجی میں اس کی متاثر کن پیشرفت اور پاکستان کے زرعی منظر نامہ پر تربیتی پروگرام کے تبدیلی کے اثرات کے بارے میں بات کی۔انہوں نے سامعین کو بتایا کہ 668 تربیت یافتہ پہلے ہی دو بیچوں میں چین جا چکے ہیں، جبکہ 221 تربیت یافتہ افراد کا یہ تیسرا بیچ اس اقدام کی رفتار کو جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے شرکاء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ تندہی سے سیکھیںنئی ٹیکنالوجیز کو اپنائیں اور پاکستان واپسی پر تبدیلی کے ایجنٹ کے طور پر کام کریں۔چین میں 1000 ایگریکلچر گریجویٹس کی استعداد کار بڑھانے کے لئے وزیر اعظم کا اقدام زرعی شعبے میں ترقی کی ایک تاریخی کوشش کی نمائندگی کرتا ہے۔ یہ پروگرام نوجوان پیشہ ور افراد کو مختلف شعبوں میں عملی تربیت حاصل کرنے کے قابل بناتا ہے جن میں درست زراعت، بیج کی افزائش، آبی وسائل کا انتظام، آب و ہوا کے لئے لچکدار کاشتکاری، اور بائیو ٹیکنالوجی شامل ہیں۔تقریب میں ایچ ای سی، وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ (ایم این ایف ایس آر) کے حکام اور دیگر شراکت دار اداروں کے نمائندوں کے ساتھ منتخب تربیت یافتہ افراد نے شرکت کی۔تقریب کا اختتام تعلیمی تعاون اور زرعی ترقی کو فروغ دینے میں غیر متزلزل تعاون کے لئے دونوں حکومتوں کا شکریہ ادا کرنے کے ساتھ ہوا۔ منتخب تربیت یافتہ افراد میں شرکت کے سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے، اس کے بعد تیسرے بیچ کی چین روانگی کے موقع پر ایک گروپ فوٹو سیشن ہوا۔

You may also like

Leave a Comment