لاہور (خصوصی رپورٹ)
بچوں کو زندگی میں خودمختار بنانے کے لیے والدین تعلیم اور سہولیات تو فراہم کرتے ہیں، مگر اکثر ایک پہلو نظرانداز رہ جاتا ہے: مالیاتی شعور۔ جب نوجوان عملی زندگی میں قدم رکھتے ہیں تو ان کی خرچ کرنے کی عادات مستقبل پر گہرے اثرات ڈالتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق بنیادی مالیاتی اصولوں پر والدین اور بچوں کے درمیان مسلسل مکالمہ ہونا چاہیے تاکہ وہ ایک ایسا کریڈٹ ہسٹری بنا سکیں جو زندگی میں آسانیاں پیدا کرے۔ امریکی ماہر مالیات میری فاکس لوکیٹ نے پانچ اہم تصورات بیان کیے ہیں جو ہر نوجوان کو سیکھنے چاہئیں۔
1۔ چیک بک کا بیلنس بنانا سیکھیں
بینک اکاؤنٹ میں کتنی رقم موجود ہے، یہ جاننا نہایت ضروری ہے۔ حد سے زیادہ اخراجات اوور ڈرافٹ فیس، قرض لینے کی مجبوری اور طویل مدتی مالی مشکلات کا سبب بنتے ہیں۔ اخراجات ہمیشہ آمدن سے کم ہونے چاہئیں۔

2۔ مرکب سود (Compound Interest) کی حقیقت جانیں
قرض لینے کی صورت میں مرکب سود نقصان دہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ ہر ماہ بقایا رقم پر نیا سود جڑ جاتا ہے۔ اس طرح اصل رقم سے کہیں زیادہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ دوسری طرف، بچت اور پنشن فنڈز میں یہی مرکب سود فائدہ مند ہوتا ہے کیونکہ اصل رقم کے ساتھ پچھلے سود پر بھی نفع ملتا ہے۔ اصول یہ ہے کہ قرض کم سے کم لیں اور بچت زیادہ سے زیادہ کریں۔
3۔ اچھا کریڈٹ ہسٹری اور کریڈٹ اسکور بنائیں
قرض واپس کرنا نہ صرف مالی آزادی کی طرف پہلا قدم ہے بلکہ مستقبل میں قرض لینا بھی آسان بناتا ہے۔ اچھے کریڈٹ اسکور سے گھر یا گاڑی کے لیے کم شرحِ سود پر قرض مل سکتا ہے اور کئی اپارٹمنٹس کے کرایہ پر بھی مثبت اثر پڑتا ہے۔
4۔ تنخواہ کی حقیقت سمجھیں: مجموعی اور خالص آمدن میں فرق
پہلی نوکری میں نوجوان جب اپنی تنخواہ کا تخمینہ لگاتے ہیں تو اکثر کٹوتیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔ جب اصل تنخواہ ہاتھ آتی ہے تو مایوسی بڑھ جاتی ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ بچوں کو مجموعی (Gross) اور خالص (Net) آمدن کا فرق سمجھائیں اور تمام کٹوتیوں کی وضاحت کریں تاکہ وہ بہتر منصوبہ بندی کر سکیں۔
5۔ ڈیبٹ کارڈ اور کریڈٹ کارڈ کا فرق جانیں
کریڈٹ کارڈ پر بقایا رقم پر سود لگتا ہے مگر صارف کو خراب سامان یا غلط چارجنگ پر تحفظ بھی فراہم کرتا ہے۔ ڈیبٹ کارڈ سے رقم براہِ راست کٹتی ہے اور اوور ڈرافٹ کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 70 فیصد اوور ڈرافٹ ادائیگیاں ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے ہوتی ہیں۔ اس لیے نوجوانوں کو یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس موقع پر کون سا کارڈ استعمال کرنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر والدین یہ بنیادی مالی اصول اپنے بچوں کو سکھائیں تو وہ نہ صرف ذمہ دار شہری بنیں گے بلکہ مستقبل میں مالی آزادی اور استحکام بھی حاصل کر سکیں گے۔