Home اہم خبریں کامسیٹس نے پاکستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک وہیکل ٹیکنالوجی متعارف کرا دی

کامسیٹس نے پاکستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک وہیکل ٹیکنالوجی متعارف کرا دی

by Ilmiat

کمیشن آن سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فار سسٹین ایبل ڈویلپمنٹ اِن دی ساؤتھ (کامسیٹس) نے اپنے ٹیکنالوجی پارٹنر AGECO پرائیویٹ لمیٹڈ کے تعاون سے پاکستان کی پہلی مقامی طور پر تیار کردہ الیکٹرک وہیکل (ای وی) ٹیکنالوجی متعارف کرا دی ہے جو ملک میں صاف، کم لاگت اور پائیدار ٹرانسپورٹ کے نئے دور کا آغاز ہے۔’’ایکانومیا‘‘ کے نام سے متعارف کردہ یہ ٹیکنالوجی ایسی الیکٹرک کنورژن کٹس پر مشتمل ہے جو موجودہ پٹرول پر چلنے والی موٹر سائیکلوں اور رکشوں کو مکمل طور پر الیکٹرک گاڑیوں میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں، یہ کٹس مقامی انجینئرنگ اور تحقیق کا نتیجہ ہیں۔لانچنگ تقریب کامسیٹس سیکرٹریٹ میں منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید بطور مہمانِ خصوصی شریک تھیں۔

تقریب میں مختلف ممالک کے سفراء، حکومتی نمائندوں، نجی شعبے اور بین الاقوامی تنظیموں کے وفود نے بھی شرکت کی۔تقریب کے دوران کامسیٹس اور AGECO نے معاہدے کے تحت تیار کردہ الیکٹرک رکشے ایم/ایس امپیریل انجینئرنگ کمپنی کے حوالے کئے جو ملک میں الیکٹرک کنورژن کا پہلا کمرشل آغاز ہے۔ رومینہ خورشید نے کہا کہ پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک میں شامل ہے جہاں آلودگی براہِ راست عوام کی صحت اور شہری زندگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔

انہوں نے کامسیٹس اور AGECO کی اس کاوش کو سستا، مؤثر اور ملکی ضروریات کے مطابق حل قرار دیا۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامسیٹس سفیر ڈاکٹر محمد نفیس زکریا نے بتایا کہ پاکستان کا ٹرانسپورٹ سیکٹر سالانہ 52.8 ملین میٹرک ٹن کاربن گیس خارج کرتا ہے، ملک میں موجود 3 کروڑ سے زائد موٹر سائیکلیں اور رکشے مجموعی آلودگی میں سب سے زیادہ حصہ ڈال رہے ہیں،پٹرول درآمدات پر خرچ ہونے والے 5.4 بلین ڈالر میں سے صرف دو پہیہ گاڑیاں 3.78 بلین ڈالر استعمال کرتی ہیں، مقامی طور پر تیار کردہ ای وی کٹس کے ذریعے بڑی حد تک ایندھن کی بچت، اخراج میں کمی اور صحت کے اخراجات میں واضح کمی ممکن ہے۔

You may also like

Leave a Comment