Home اہم خبریں ڈاکٹر اطہر محبوب کے خلاف چلائی جانے والی کردار کش مہم دراصل بہاولپور کی ترقی کے خلاف مہم ہے۔….. ڈاکٹر اطہر محبوب، تمغہ امتیاز پہلے ہی پنجاب حکومت کی دو سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے طور پر ساڑھے سات سال خدمات انجام دے چکے ہیں……… (1) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، رحیم یار خان کے بانی وائس چانسلر (2015-19) جہاں انہوں نے تقریباً PKR 4.0 بلین کا ترقیاتی منصوبہ مکمل کیا اور چار سالوں میں یونیورسٹی کو زیرو سے 9,000 طلباء تک پہنچا دیا۔  

ڈاکٹر اطہر محبوب کے خلاف چلائی جانے والی کردار کش مہم دراصل بہاولپور کی ترقی کے خلاف مہم ہے۔….. ڈاکٹر اطہر محبوب، تمغہ امتیاز پہلے ہی پنجاب حکومت کی دو سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر کے طور پر ساڑھے سات سال خدمات انجام دے چکے ہیں……… (1) خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، رحیم یار خان کے بانی وائس چانسلر (2015-19) جہاں انہوں نے تقریباً PKR 4.0 بلین کا ترقیاتی منصوبہ مکمل کیا اور چار سالوں میں یونیورسٹی کو زیرو سے 9,000 طلباء تک پہنچا دیا۔  

by Developer

 (2) اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور کے وائس چانسلر کی حیثیت سے (2019 تا حال) جسے ڈاکٹر اطہر محبوب نے 13,000 طلباء سے 65,000 طلباء اور PKR 2.8 بلین کی سالانہ آمدنی سے PKR 8.8 بلین تک لے گئے ہیں۔  انڈر گریجویٹ ڈگری پروگرامز کی تعداد 48 سے بڑھ کر 138 ہو گئی اور بی ایس، ایم فل اور پی ایچ ڈی کی سطح پر پروگراموں کی کل تعداد گزشتہ تین سالوں کے دوران 300 سے زیادہ ہو گئی۔  کل وقتی فیکلٹی ممبران کی تعداد 430 (150 پی ایچ ڈی) سے بڑھ کر 1350 (735 پی ایچ ڈی) اور پارٹ ٹائم فیکلٹی کی تعداد 500 سے بڑھ کر 2,100 ہوگئی۔ ٹائمز ہائر ایجوکیشن رینکنگ کے مطابق یونیورسٹی نے اپنی درجہ بندی کو دنیا میں 1207 ویں سے بہتر کر کے 800 ویں نمبر پر لے لیا۔ پاکستان میں ساتویں اور جنوبی پنجاب میں پہلی پوزیشن پر آگئی ہے۔اس کے علاوہ کپاس کے نئے بیجوں کی تیاری اور مارکیٹ میں دستیابی، مکئی اور سویابین کی مخلوط کاشت کا انٹر کراپنگ ٹیکنالوجی منصوبہ، چولستان میں مصنوعی بارش سے لاکھوں ایکڑ رقبے کو ایگرو اکنامک زون میں بدل کر پاکستانی معیشت میں 30 لاکھ ڈالر سالانہ کا اضافہ کر سکتے ہیں۔انٹر یونیورسٹی کنسورشیم برائے موسمیاتی تبدیلی اور دیرپا حل اور یونیورسٹی کا 2.5 میگا واٹ شمسی توانائی کا منصوبہ بھی قابل تعریف ہے۔ یونیورسٹی اب اپنے آپریٹنگ اخراجات کا 100% اپنی آمدنی سے پورا کرتی ہے۔ اتنے متحرک اور بصیرت رکھنے والے تعلیمی اور انتظامی رہنما اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل ہونے کے باوجود ڈاکٹر اطہر محبوب کو گزشتہ چھ سالوں میں مسلسل نشانہ بنایا گیا اور الزامات پر مبنی انکوائریوں اور ان لوگوں کی طرف سے چلائی جانے والی تضحیک آمیز مہموں کا نشانہ بنایا گیا جو کارکردگی اور حقیقی دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ اس طرح کا سب سے حالیہ معاملہ مبینہ طور پر سی ایم آئی ٹی انکوائری رپورٹ کا ہے جو مکمل طور پر یک طرفہ ہے اور سچائی اور حقائق کا سراسر دھوکا ہے۔  اس طرح کی یک طرفہ رپورٹ کے معاملے کی تحقیقات خود مجرمانہ بددیانتی کے مترادف ہے جسے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر ڈاکٹر اطہر محبوب کے خلاف کردار کشی اور بدنامی کی مہم چلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کی ہر فورم پر مذمت ہونی چاہیے اور اساتذہ طلباء وطالبات اور سول سوسائٹی و تعلیمی حلقے اس مہم کے خلاف صف آراء ہو جائیں۔ یہ عناصر ڈاکٹر اطہر محبوب کے ہی نہیں بلکہ اسلامیہ یونیورسٹی اور اصل میں بہاولپور کی ترقی کے دشمن ہیں۔

You may also like

Leave a Comment