چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے سعودی عرب کے 95ویں قومی دن کی مناسبت سے سعودی سفارت خانے کی جانب سے جناح کنونشن سینٹر میں منعقدہ شاندار تقریب میں بطور مہمانِ خصوصی شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے سینیٹ آف پاکستان، پارلیمنٹ اور عوام کی جانب سے خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عوام کو دلی مبارکباد پیش کی۔سید یوسف رضا گیلانی نے سعودی عرب کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود کی بصیرت افروز قیادت کو زبردست خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جدوجہد نے جدید سعودی عرب کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے مملکت کو ’’اسلامی دنیا میں استحکام، ایمان اور ترقی کی علامت‘‘ قرار دیا۔
چیئرمین سینیٹ نے پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ اور مضبوط تعلقات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ رشتہ ’’دلوں میں پیوست، ایمان، ثقافتی مماثلت اور مشترکہ امنگوں‘‘ پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی سعودی عرب سے ایک خصوصی روحانی وابستگی رکھتا ہے کیونکہ یہ سرزمین حرمین شریفین کی ہے جو دنیا بھر کے اربوں مسلمانوں کے لیے مرکزِ عقیدت ہے۔ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔یوسف رضا گیلانی نے 1974ء میں لاہور میں منعقدہ اسلامی سربراہی کانفرنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلم دنیا کے اتحاد کی یہ تاریخی وراثت آج بھی پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی بنیاد ہے۔
انہوں نے حال ہی میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین اسٹریٹجک دفاعی معاہدے کو ایک سنگِ میل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے ہمیشہ پرعزم ہے۔ ’’حرمین شریفین کے تحفظ کو ہم صرف ذمہ داری ہی نہیں بلکہ ایک مقدس فریضہ اور اعزاز سمجھتے ہیں،‘‘چیئرمین سینیٹ نے اس دفاعی معاہدے کو مسلم امہ کے اتحاد اور یکجہتی کا پیغام قرار دیا جو انتہا پسندی، ابھرتے ہوئے خطرات اور اسلاموفوبیا کے خلاف ایک مضبوط ڈھال ہے۔اپنی ذاتی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2008 اور 2011 میں بطور وزیرِاعظم سعودی عرب کے دورے ان کے لیے نہایت اہم رہے جہاں انہوں نے باہمی تعاون کی بنیاد رکھی۔ حالیہ دورہ بطور چیئرمین سینیٹ بھی دونوں ممالک کی پارلیمانی سفارت کاری کو مزید مستحکم کرنے کا ذریعہ ثابت ہوا۔

معاشی میدان میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب اقتصادی ترقی، توانائی اور انسانی وسائل کی ترقی میں قریبی شراکت دار ہیں۔ انہوں نے سعودی وژن 2030 کے تحت پاکستان میں سرمایہ کاری کے منصوبوں کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے یقین ظاہر کیا کہ دونوں ممالک کا معاشی اشتراک ایک ’’نئے اور روشن دور‘‘ میں داخل ہو رہا ہے۔چیئرمین سینیٹ نے سعودی عرب میں مقیم پاکستانی برادری کو ’’دوستی کا زندہ پُل‘‘ قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔
انہوں نے سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی کی پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوششوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ انہوں نے مختلف شعبہ جات میں تعاون کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
اپنے خطاب کے اختتام پر سید یوسف رضا گیلانی نے دفاع، معیشت، ثقافت اور عوامی روابط کے شعبوں میں تعلقات کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ دونوں ممالک کو امن، خوشحالی اور مسلم امہ کی سربلندی کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔
> ’’آج جب ہم سعودی عرب کا قومی دن منارہے ہیں تو یہ موقع ہمیں ایمان، اعتماد اور بھائی چارے کی ان قدروں کی یاد دلاتا ہے جو ہمیں جوڑتی ہیں۔ آئیے ہم مشترکہ ترقی اور اتحاد کے روشن مستقبل کے عہد کو تازہ کریں۔ پاکستان-سعودی عرب دوستی زندہ باد،‘‘ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا۔