Home خبریں چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے تدریس و تعلیم IIUI میں کامیابی سے اختتام پذیر…….کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرینِ تعلیم، پالیسی سازوں اور تدریسی عمل سے وابستہ شخصیات کی شرکت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کانفرنس کی سفارشات میں عالمی ملازمت کی منڈی کے تقاضوں کے مطابق نصاب سازی، ٹیکنالوجی و اے آئی کو ذمہ داری کے ساتھ اپنانا، اساتذہ کی معیاری لائسنسنگ اور شمولیتی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے معاون وسائل فراہم کرنا شامل

چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے تدریس و تعلیم IIUI میں کامیابی سے اختتام پذیر…….کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرینِ تعلیم، پالیسی سازوں اور تدریسی عمل سے وابستہ شخصیات کی شرکت۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کانفرنس کی سفارشات میں عالمی ملازمت کی منڈی کے تقاضوں کے مطابق نصاب سازی، ٹیکنالوجی و اے آئی کو ذمہ داری کے ساتھ اپنانا، اساتذہ کی معیاری لائسنسنگ اور شمولیتی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے معاون وسائل فراہم کرنا شامل

by Ilmiat

اسلام آباد: انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد (IIUI) کے محکمۂ ٹیچر ایجوکیشن کے زیرِ اہتمام، اقبال انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے تحقیق و مکالمہ (IRD) اور نیشنل بک فاؤنڈیشن کے تعاون سے دو روزہ چوتھی بین الاقوامی کانفرنس برائے جدتِ تدریس و تعلیم (ICITL-2025) 10 اور 11بر کو منعقد ہوئی جو کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگئی۔

کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرینِ تعلیم، پالیسی سازوں اور تدریسی عمل سے وابستہ شخصیات نے شرکت کی اور تعلیم کے بدلتے ہوئے رجحانات پر سیر حاصل گفتگو کی۔ اجلاسوں میں ڈیجیٹل تبدیلی، نصاب میں جدت، شمولیتی تدریس، اسیسمنٹ میں اصلاحات، اور کلاس رومز میں مصنوعی ذہانت کے اخلاقی استعمال جیسے موضوعات پر مباحثہ ہوا۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر اظہر محمود، انچارج پروگرامز فیکلٹی آف ایجوکیشن نے شرکاء کی بھرپور شمولیت کو سراہا۔ ڈاکٹر فوزیہ اجمل، سیکریٹری کانفرنس نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ کانفرنس میں سات کلیدی خطبات، 80 سے زائد تحقیقی مقالات و پوسٹر پریزنٹیشنز، اور ایک پینل ڈسکشن شامل تھا۔ سفارشات میں عالمی ملازمت کی منڈی کے تقاضوں کے مطابق نصاب سازی، ٹیکنالوجی و اے آئی کو ذمہ داری کے ساتھ اپنانا، اساتذہ کی معیاری لائسنسنگ اور شمولیتی تعلیم کو فروغ دینے کے لیے معاون وسائل فراہم کرنا شامل تھا۔

کانفرنس کے کلیدی مقررین میں پروفیسر ڈاکٹر جمیل النبی (یونیورسٹی آف واہ)، پروفیسر جیمز او’میرا (ٹیکساس اے اینڈ ایم انٹرنیشنل یونیورسٹی، امریکہ)، ڈاکٹر نور احسان محمّد سعید (نیشنل یونیورسٹی آف ملائیشیا)، ڈاکٹر شمسیٰ عزیز (NACTE)، پروفیسر ڈاکٹر رخسانہ ضیا (ایف سی کالج یونیورسٹی لاہور)، ڈاکٹر ایس ایم محمد اسماعیل (سری لنکا)، اور ڈاکٹر احسن اعجاز (لانژو یونیورسٹی، چین) شامل تھے جنہوں نے تعلیم میں عالمی چیلنجز، نصابی جدت، Differentiated Instruction، اے آئی کے کردار اور مستقبل کی تدریسی حکمتِ عملیوں پر اظہارِ خیال کیا۔پینل ڈسکشن بعنوان “نئے اساتذہ میں ڈیجیٹل تدریسی رویوں کی تشکیل” میں ہزارہ یونیورسٹی، ایچ ای سی، IIUI، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور نمل کے ماہرین نے شرکت کی، جس کی نظامت ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نے کی۔

مہمانِ خصوصی پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار، وائس چانسلر نیشنل اسکلز یونیورسٹی نے اپنے خطاب میں کہا کہ تدریسی جدت کو روزگار اور عملی مہارتوں کے ساتھ جوڑنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے “Agentic AI” کو ایک ابھرتا ہوا رجحان قرار دیتے ہوئے کہا کہ جامعات کو تدریسی جدت کو معاشرتی اور افرادی قوت کی ضروریات سے ہم آہنگ کرنا ہوگا۔معزز مہمان جناب آفتاب احمد خان، سیکریٹری جنرل پاکستان نیشنل کمیشن برائے یونیسکو (PNCU) نے یونیسکو کی اسکولوں میں اے آئی کی تربیت سے متعلق جاری سرگرمیوں پر روشنی ڈالی۔

اختتامی کلمات میں ڈاکٹر محمد منیر کیانی، چیئرمین کانفرنس و چیئرمین ڈیپارٹمنٹ آف ٹیچر ایجوکیشن نے شرکاء اور اداروں کے تعاون پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کانفرنس تحقیقی بنیادوں پر تدریس، ڈیجیٹل تعلیم اور بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرنے میں سنگ میل ثابت ہوئی۔

You may also like

Leave a Comment