وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی غزہ کی یونیورسٹیوں کی تعمیر نو میں بھرپور تعاون کرے گی اور ہمارے استاد رضاکارانہ طور پر فلسطینی طلباء کو آن لائن پڑھائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی کا دورہ کرنے والے فلسطینی جامعات کے وائس چانسلرزاور سینئر نمائندوں پر مشتمل وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفد میں صدر الاقصیٰ یونیورسٹی پروفیسر ایمن ایم ایف سوبھ، چیئرمین بورڈ آف ٹرسٹی یونیورسٹی آف فلسطین پروفیسر سلیم اورغزہ یونیورسٹی کے پروفیسرز شامل تھے۔اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹر ایکسٹرنل لنکجز پروفیسر ڈاکٹر یامینہ سلمان،فوکل پرسن کامسٹیک محمد مرتضیٰ نور، مختلف فیکلٹیوں کے ڈینزو انتظامی افسران نے بھی شرکت کی۔او آئی سی کامسٹیک کی سہولت کے تحت غزہ۔ فلسطین کی معروف یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز اور سینئر نمائندوں پر مشتمل وفد پاکستان کے 7 روزہ دورے پر ہے تاکہ غزہ کی تعمیر نو کے لیے اعلیٰ تعلیم اور صحت کے شعبوں میں باہمی تعاون کی راہیں تلاش کی جا سکے۔ وفد کے شرکاء سے بات چیت کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ فلسطینی ہمارے دل کے بہت قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی فلسطینی طلباؤطالبات کو مفت تعلیم اور ہاسٹل کی سہولیات فراہم کرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہر فورم پرغزہ پر جاری ظلم کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی اور ہمیشہ اپنے اصولی موقف پر قائم رہا۔انہوں نے کہا کہ یہ انسانی تاریخ کی بدترین نسل کشی ہے جس پر ہم اسرائیل کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں یونیورسٹیوں کے دوبارہ قیام میں ہر ممکن تعاون کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کا مقابلہ کرنے کے لئے مسلم ممالک کو ٹیکنالوجی میں ترقی کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے میدان میں پیچھے رہ جانے کے باعث ہمیں مار پڑ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی فلسطینی طلباء کو ذہنی صحت کے مسائل پر بھی کونسلنگ کرے گی۔ صدر الاقصیٰ یونیورسٹی پروفیسر ایمن نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستانی ہم سے اتنی محبت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے بعد تمام جامعات تباہ ہو گئیں، آن لائن کورسز شروع کئے ہیں تاہم مسائل آ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیز فائر کے بعد امید ہے کہ ہم اپنے ملک اور تعلیمی اداروں کی تعمیر نو کرسکیں گے۔ مرتضیٰ نور نے کہا کہ فلسطینی بچوں کو داخلوں کے لئے سہولیات فراہم کریں گے۔
—
