پنجاب یونیورسٹی سنٹرآف ایکسی لینس اِن مالیکیولر بائیولوجی (کیمب) نے کپاس کی نئی قسم اے اے ایس تھری(CEMB-AAS3 (کی کمرشلائزیشن کے لیے منظوری کا اعلان کردیا، جو کپاس کی افزائش،پاکستان کی معاشی ترقی اور کسانوں کے مالی حالات میں بہتری لانے کے لئے ایک اہم پیش رفت ہے۔ یہ کپاس کی قسم وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی کی نیشنل بائیوسیفٹی کمیٹی کے 35ویں اجلاس میں منظور کی گئی۔ اجلاس کی صدارت سیکرٹری وزارتِ ماحولیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی نے کی، جو نیشنل بائیو سیفٹی کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل پاکستان ماحولیاتی تحفظ ایجنسی سمیت سینئر افسران اور ماہرین نے شرکت کی۔پراجیکٹ کے پرنسپل بریڈر ڈاکٹر اللہ بخش نے کہا کہ کیمب۔ اے اے ایس تھری کی منظوری کپاس کے شعبے میں ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ اس میں منفرد خصوصیات شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ قسم کسانوں کو کیڑے مار ادویات کے استعمال میں کمی، بہتر پیداوار اور بہتر فصل کے انتظام میں مدد فراہم کرے گی۔کو بریڈر ڈاکٹر عبدالمُنعم فاروق نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ یہ نئی قسم کسانوں اور زرعی شعبے دونوں کے لیے مثبت اثرات مرتب کرے گی۔ پرنسپل انویسٹی گیٹرپروفیسر ڈاکٹر عبدالقَیوم راؤ نے کہا کہ کیمب اے اے ایس تھری بائیوٹیکنالوجی کی اُس قوت کی عکاسی کرتی ہے جو زرعی مسائل کے حل میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ڈائریکٹرکیمب پروفیسر ڈاکٹرمعاذالرحمن نے کہا کہ ہمیں توقع ہے کہ یہ قسم پاکستان میں کپاس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ کرے گی اور کسان برادری کے معاشی حالات کو بہتر بنائے گی۔ انہوں نے کپاس بریڈنگ پروگرام میں شامل بریڈرز اور فیکلٹی ٹیم کومبارکباد پیش کرتے ہوئے کہ کیمب جدید مالیکیولر ٹیکنالوجی کے استعمال سے زراعت اور صحت کے مختلف مسائل کے حل میں اپنا مؤثر کردار جاری رکھے گا۔وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے اس کامیابی پرکیمب کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیمب کے سائنسدانوں نے ایک بار پھر اپنی مہارت اور محنت سے زرعی جدت کے فروغ میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیمب۔اے اے ایس تھری کی تیاری ملک میں کپاس کی تحقیق و ترقی کے شعبے میں سنٹر کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی قسم پاکستان میں کپاس کی پیداوار اور ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب کرے گی۔یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ پنجاب سیڈ کونسل نے بھی اس قسم کو صوبہ پنجاب میں عام کاشت کے لیے سفارش کی ہے۔کیمب اے اے ایس تھری ایک جینیاتی طور پر بہتر کپاس کی قسم ہے جس میں تین اہم جینز (cry1Ac، Cry2A اور GTG) شامل ہیں، جن میں سے دو کپاس کے بول ورمز کے خلاف مزاحمت جبکہ ایک جڑی بوٹیوں کے کنٹرول (Glyphosate tolerance) کے لیے ہے۔ یہ قسم کپاس کے پتے کے کرل وائرس (CLCuV) کے خلاف مزاحمت اور بہتر فائبر معیار کے ساتھ زیادہ پیداوار کی حامل ہے، جس سے کیڑے مار ادویات کے استعمال میں کمی اور پائیدار زراعت کو فروغ حاصل ہوگا۔کیمب اے اے ایس تھری کی تیاری پنجاب یونیورسٹی کے زرعی بائیو ٹیکنالوجی کے فروغ اور ملک میں فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے عزم کی عکاس ہے۔ یہ کامیابی ہمارے محققین کی انتھک محنت اور مالیکیولر بریڈنگ ٹیکنالوجی کے ذریعے زرعی جدت کی نئی راہیں ہموار کرنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتی ہے
پنجاب یونیورسٹی سنٹرآف ایکسی لینس اِن مالیکیولر بائیولوجی (کیمب) نے کپاس کی نئی قسم اے اے ایس تھری(CEMB-AAS3 (کی کمرشلائزیشن کے لیے منظوری کا اعلان کردیا،
55