Home مضامین پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی اکبر کا بطور ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق میں رفعتوںکا سفر(2017ء تا 2022ء)

پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی اکبر کا بطور ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق میں رفعتوںکا سفر(2017ء تا 2022ء)

by Ilmiat

احمد علی عتیق

جناب پروفیسر ڈاکٹر رفاقت علی اکبر ۲۰۱۷ء میں ڈائریکٹر آئی ای آر تعینات ہوئے۔ اُنہوں نے اپنی پہلی تقریر میں کہا کہ میں انشاء اللہ آئی ای آر کو ترقی کی نئی راہوں پر گامزن کریں گے۔ نصابی اور ہم نصابی سرگرمیاں اور ریسرچ کلچر کا فروغ میری اوّلین ترجیحات میں شامل ہیں۔ اِس عرصہ میں اُنہوں نے نصاب میں تبدیلیاں کیں اور نئے شعبہ جات کاآغاز بھی کیا۔ ملکی اور بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقاد ہوا۔ مقامی طور پر ورکشاپس، سیمینارز اور نمائشوں کا کثرت سےمنعقد کی گئیں۔ اُنہوں نے ادارہ کو ایک نئی سمت دی۔ مؤثر اور اعلیٰ سٹاف کی بھرتی کی۔ سلیکشن بورڈ اور بورڈ آف گورنر کے اجلاس بُلا کر لیکچررز، اسسٹنٹ پروفیسرز، ایسوسی ایٹ پروفیسرز اور پروفیسرز کی ترقیاں عمل میں لائی گئیں۔ ادارہ ہذا میں پہلی بار سٹاف کی کمی کو پورا کیا گیا جس سے طلباء کی علمی ترقی کی رفتار بڑھی۔
آئیے! ادارہ کی ترقی کیلئے اُن پروگرامز پر ایک طائرانہ نظر ڈالیں۔
2017ء میں ملازمین کے لیے 12گھروں کی تعمیر کی منصوبہ بندی کی گئی۔ نصاب کی تجدید اور نئے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے کام کا آغازبھی ہوا۔
۲۰۱۸ء میں ۱۷۶ایم فل اور ۳ پی ایچ ڈی سکالرز کی ڈگریوں کی تکمیل ہوئی۔ ای روزگار پروگرام شروع کیا گیا۔ نئے اساتذہ کی تعیناتی اور ترقیاں عمل میں لائی گئیں۔ ۱۶ قومی بین الاقوامی کانفرنسز، ۶ سیمینارز اور ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔ علمی، تحقیقی، نصابی اور ہم نصابی سرگرمیوں کا آغاز ہوا۔ میرٹ سکالرشپ ایوارڈ تقریب کا انعقاد ہوا۔ سپورٹس گالا اور نمائشوں کا اہتمام کیا گیا۔
۲۰۱۹ء میں نئے اساتذہ کا تقرر ہوا جن کی تعداد ۶تھی۔ ۳ ایسوسی ایٹ پروفیسرز نے ترقی پائی۔ دسویں پوسٹ طلباء گریجوایٹ کانفرنس اور ساتویں بین الاقوامی تعلیمی کانفرنس ICORE کا انعقاد ہوا۔
۲۰۲۰ء میں دو رفقائے کار نے پوسٹ ڈاکٹریٹ مکمل کی۔ ۱۸ طلباء کو ایم فل کی ڈگریاں، لائبریری میں ۹۶۸ کتب کا اضافہ، ۶ قومی اور ۲۳ بین الاقوامی جرائد کا اضافہ ہوا۔ ادارہ تعلیم و تحقیق کی نئی عمارت مکمل ہوئی۔ ۲۱ ریسرچ منصوبوں کی منظوری دی گئی۔ ۹۷ تحقیقی مقالہ جات شائع ہوئے۔ پانچویں، چھٹی اور ساتویں آئی کور کانفرنسز کا انعقاد ہوا۔ پوسٹ گریجویٹس کانفرنسز کا انعقاد، بلیٹن آف ریسرچ، جرنل آف ایلیمنٹری ایجوکیشن، جرنل آف ایجوکیشن ریسرچ، جرنل آف سیکنڈری ایجوکیشن کی اشاعت کی گئی۔سکاؤٹنگ، سپورٹس، مطالعاتی دورے، ٹور پروگرامز، فنی اور سائنسی نمائشیں ہوئی جس میں کشمیر کانفرنس جیسی سرگرمیاں عروج تک پہنچیں۔ آئی۔ای۔آر نیوز لیٹر کا اجراء ہوا۔ سول ڈیفنس ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ سکاؤٹنگ کلب کا قیام عمل میں لایا گیا۔ قابل طلباء و طالبات کو وظائف دیئے گئے۔ فیکلٹی ممبران نے ۹۷ قومی اور بین الاقوامی کانفرنسز میں شرکت کی۔ تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔
اس دور میں تحقیق کو فروغ ملا۔ یونیورسٹی آف ہانگ کانگ کے ساتھ باہمی مفاہمت یادداشت پر دستخط ہوئے۔ جیانگسو یونیورسٹی کے ساتھ مل کر تعلیم و تحقیق اور چین کی زبان کی تدریس کا معاہدہ ہوا۔ دارِ ارقم سکولز سسٹم سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
چار سلیکشن بورڈ منعقد کرائے گئے۔ ۶ لیکچررز، ۱۶ اسسٹنٹ پروفیسرز اور ۱۲ ایسوسی ایٹس پروفیسرز کا تقرر عمل میں لایا گیا۔ نئے شعبہ جات، شعبہ ایڈوانس سٹڈیز، شعبہ ارلی چائلڈ ایجوکیشن، سینٹر فار چائلڈ رائٹس اینڈ سیفٹی ایجوکیشن، سینٹر فار انسٹیٹیوشنل ڈویلپمنٹ اینڈ پالیسی اینیلسز بنائے گئے۔ فیکلٹی ممبران کے لئے ۸ گھر اور ملازمین کے لئے ۱۲ نئے گھروں کا سنگِ بنیاد رکھا گیا۔ ادارہِ اخوت پاکستان سے معاہدہ ہوا جو طلباء کو ملازمتیں مہیا کرے گا۔ الف ایجوکیشن مینجمنٹ اینڈ سروسز پاکستان اور ادارہ تعلیم و تحقیق کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے۔ شعبہ اطفال اور وفاقی وزارت تعلیم سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے تاکہ ادارہ سے فارغ طلباء کو سکولوں میں ملازمت کی فراہمی میں ترجیح دی جائے۔ اساتذہ کے لئے تربیتی ورکشاپس کا

اہتمام کیا گیا۔
۲۰۲۰ء میں ہی پہلاکانووکشن کنونشن منعقد ہوا۔ ۱۹۶۰ء تا ۲۰۲۰ء تک اسناد فضیلت اور گولڈ میڈل دیئے گئے۔ آٹھویں بین الاقوامی کور کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
۲۰۲۱ء میں دوسرا جلسہ عطائے اسناد کا انعقاد کیا گیا جس میں ۱۸ شعبہ جات کے طلبہ کو اسناد عطا کی گئیں جن میں پی ایچ ڈی اور ایم فل کے طلباء بھی شامل تھے۔
ازبکستان کےوفد نے آئی۔ای۔آر کا دورہ کیا ۔ پوسٹ گریجویٹ کانفرنس کا انعقاد ہوا۔ ۳۴ طلباء و طالبات کو پی ایچ ڈی کی ڈگریاں دی گئیں۔
شجرکاری مہم کا آغاز ہوا جو ہر سال اب بھی جاری ہے۔ ملازمین کے مکانات کی تکمیل ہوئی۔ دو روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد ہوا جس کا موضوع ریاستِ مدینہ اور تعلیم تھا۔ سکاؤٹس کیمپس لگائے گئے۔
۲۰۲۲ء میں تیسرے جلسہ عطائے اسناد اور تیرہویں پوسٹ گریجویٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ ۵ اساتذہ کی گریڈ ۱۷ سے ۱۸ میں پروموشن ہوئی اور ۳ اساتذہ گریڈ ۱۷ میں آئے۔ تیسرے عطائے اسناد جلسہ میں ۱۶ شعبوں میں ڈگریوں اور اسناد کی تقسیم ہوئی۔100سے زائد ملازمین کی ترقی ہوئی ۔ جب کہ 20خالی اسامیوں پر ملازمین کی میرٹ پر تقرری کی گئی ۔
2017سے 2022تک دنیا بھر کے تمام براعظموں کی نمائندگی کرتے ہوئے۔ پندرہ (15) سے زائد ممالک کے ماہرین تعلیم ، یونیورسٹی پروفیسرز ریسرچرز نے آئی ۔ای۔آر کی مختلف سرگرمیوں میں شرکت کی۔
٭ سال رواں میں دو ریسرچ سکالرز کا تحقیقی تجربہ مکمل ہوا۔
٭ ایک اُستاد، ایک ریسرچ اسسٹنٹ اور ۳۸ طلباء کو ڈاکٹریٹ کی ڈگریاں ملیں۔
٭ نان ٹیچنگ سٹاف کو فلیٹس دے دیئے گئے۔
٭ دسویں آئی کور کو انعقاد ہوا جس میں امریکہ، برطانیہ، کنیڈا، ترکی، چائنہ، فلپائن اور سویڈن سے محققین نے شرکت فرمائی۔
٭ بارہویں سالانہ پوسٹ گریجویٹس کانفرنس کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔
٭ لائبریری میں ۱۹۵ نئے ٹائٹلز اور ۶ غیر ملکی جرائد شامل کئے گئے۔
٭ آئی ای آر نیوز لیٹر اب باقاعدگی سے شائع ہوتا ہے۔
٭ سکاؤٹنگ کی ہفت روزہ تربیت ورکشاپ گھوڑا گلی میں منعقد ہوئی۔
٭ سول ڈیفنس کی ہفت روزہ تربیت کا اہتمام کیا گیا۔
٭ طلباء کو کمیونٹی سروسز کے مواقع فراہم کئے گئے۔
٭ مستحق طلباء و طالبات کو وظائف دیئے گئے۔
٭ ای روزگار کا پروگرام تیزتر کیا گیا۔
٭ دو روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
٭ پوسٹ گریجویٹ کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
امور طلباء کمیٹی نے درج ذیل تقریبات کا اہتمام کیا۔
٭ لیڈر شپ پروگرامز۔
٭ ٹائم مینجمنٹ کے موضوع پر تربیتی ورکشاپس۔
٭ طلباء میں مضمون نویسی کا مقابلہ۔
٭ ملی نغموں کا مقابلہ۔
٭ ٹریفک قوانین سے آگاہی کی ورکشاپس۔
٭ سندس فاؤنڈیشن سے MOU سائن کیا گیا۔
٭ ٹیجرز ڈے کی تقریبات منعقد ہوئیں۔
٭ تحریک پاکستان پر نمائش کا انعقاد۔
٭ آرٹ نمائش کا اہتمام۔
٭ مقابلہء نعت و حسن قرأت کا مقابلہ کرایا گیا۔

You may also like

Leave a Comment