صوبائی وزیر اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ
اروڑا نے کہا ہے کہ سماج میں مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہئے، سکھ
برادری کے لیے حضرت میاں میر رحمتہ اللہ کے دربار پر جانے کی ہمیشہ خواہش
ہوتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار رمیش سنگھ اروڑا نے ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں
سوسائٹی کے لیے سماجی اور ثقافتی اقدامات کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے
خطاب کے دوران کیا۔ سیمینار میں وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ زہرا کاظمی، ممبر
امن کمیٹی مفتی عاشق حسین، وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر، برگد کی
ایگزیکٹو ڈائریکٹر صبیحہ شاہین، ایس ایس پی ساجد کھوکھر، ایس پی سید محمود
الحسن سمیت اساتذہ اور طالبات نے شرکت کی۔ رمیش سنگھ اروڑا نے اپنے خطاب
میں کہا کہ اس خطے میں بدھ ازم، سکھ ازم کو فروغ ملا، پاکستان کو نکال کر
سکھوں کی تاریخ نامکمل ہے۔ انھوں نے کہا کہ مسیحی برادری کی خوشیوں میں ہر
پاکستانی شریک ہوتا ہے۔ سیمینار سے خطاب میں وائس چانسلر ڈاکٹر فلیحہ زہرا
کاظمی نے کہا کہ ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں اقلیتوں کے لیے 2 فیصد نشستیں
مختص ہیں اور یونیورسٹی میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والے ملازمین کا
خصوصی خیال رکھا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اقلیتی برادری پاکستان کی ترقی
میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ تقریب سے خطاب میں مفتی عاسق حسین نے کہا کہ
ہندو، مسلمان، سکھ اور عیسائی جب متحد ہوں گے تو پاکستان مزید خوبصورت بنے
گا۔ وائس چانسلر یو ای ٹی ڈاکٹر شاہد منیر کا کہنا تھا کہ اقلیتوں کی تعلیم
کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کرنا ہوگی، تعلیم یافتہ اقلیتوں کے لئے 5 فیصد
ملازمتوں کا کوٹہ مختص کیا جانا چاہئے۔ سیمینار کے دوران لاہور کی مختلف
یونین کونسلز میں فلاحی کام کرنے والی مسیحی خواتین کو خصوصی طور پر مدعو
کیا گیا تھا اور انھوں نے اپنے تجربات شیئر کیے۔ برگد کے اشتراک سے منعقدہ
اس سیمینار کے موقع پر کرسمس کا کیک بھی کاٹا گیا۔
—
پاکستان کے بغیر سکھ ازم اور بدھ ازم کی تاریخ ادھوری ہے: صوبائی وزیراقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑا کا ہوم اکنامکس یونیورسٹی میں خطاب
16