وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا ہے کہ پاکستان میں سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کے لئے سب کو مل کر مہم چلانا ہوگی۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق کے زیر اہتمام ’سکول سے محروم بچے: اسباب و حل‘ کے موضوع پرمنعقدہ چوتھی سالانہ ’قومی کانفرنس برائے تحقیق ِ تعلیم‘ سے وحید شہید حال میں خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق پروفیسر ڈاکٹر طارق محمود،معروف صحافی و تجزیہ نگار سلمان غنی، چیئرمین شعبہ ایڈوانسڈ سٹڈیز ان ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر محمد شاہد فاروق، کانفرنس کو آرڈینیٹر ڈاکٹر شازیہ ملک، تعلیمی ماہرین،محققین، فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں تعلیم کو ترجیحات میں شامل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بعد آزاد ہونے والے غریب ممالک بھی تعلیم و تحقیق کو فروغ دے کر آگے نکل گئے۔ انہوں نے کہا کہ وسائل کی کمی کے باوجود بھی اگر مل کر کام کیا جائے تو مسائل کا تدارک ممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کے اعتبار سے 39فیصد بچوں کا سکول سے باہر رہنا ایک بہت بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے بہترین کانفرنس کے انعقاد پر ادارہ تعلیم و تحقیق کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان طلباء ہی ہماری امیدوں کا مرکز ہیں۔معروف صحافی سلمان غنی نے کہا کہ دنیا بھر میں وہی قومیں آگے ہیں جنہوں نے تعلیم وتحقیق کو فروغ دے کر اپنی نسلوں کو سنوارا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس خطے کے تعلیم کے خواندگی کے اعتبار سے نو ممالک میں صرف افغانستان سے آگے ہے جو ترقی کے میدان میں پیچھے رہنے کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو تعلیمی بحران سے نکالنے کے لئے ریاست کے تمام اداروں، افراد کو یکسوع ہونا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پاکستان میں تعلیم کو سر فہرست نہیں رکھا جائے گا ملک ترقی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے شعور اور صلاحیت میں کسی سے کم نہیں اور دنیا بھر میں ہونے والے مقابلوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کے فقدان کے باعث پاکستان اخلاقی بحران کا شکار ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈگریوں کے ساتھ مہارتوں کو فروغ دینے کیلئے جدید نصاب وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر طار ق محمود نے کہا کہ سکول سے باہر رہنے والے بچے معا شرے میں خرابی اور بگاڑ کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم ہر بچے کا بنیادی حق ہے جس کے لئے مزید اقدامات کئے جانے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے سکول میں نہ جانے کی وجوہات کا جاننا ضروری ہے تاکہ اس کا سدباب کیا جاسکے۔
پاکستان میں تعلیم کو ترجیحات میں شامل نہیں کیا گیا۔ ……..ہمارے بعد آزاد ہونے والے غریب ممالک بھی تعلیم و تحقیق کو فروغ دے کر آگے نکل گئے۔…سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخل کرانے کے لئے سب کو مل کر مہم چلانا ہوگی۔…:وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود
44
previous post