ہائریجوکیشن کمیشن کے زیر اہتممام پاکستانی اور قازقستانی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کا ایک اجلاس نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون اور ادارہ جاتی روابط کو فروغ دینا تھا۔ قازقستان کی 12 ممتاز یونیورسٹیوں کا وفد اس وقت پاکستان کے دورے پر ہے۔چیئرمین HEC ڈاکٹر مختار احمد نے فورم کی صدارت کی، جس میں دونوں ممالک کی مختلف جامعات کے سربراہان نے شرکت کی۔ انہوں نے معزز مہمانوں کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا اور اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں شراکت داری کے فروغ کے لیے HEC کے عزم کا اعادہ کیا۔
چیئرمین ہائریجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، نے تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شریک یونیورسٹیوں پر زور دیا کہ وہ تعلیمی اور تحقیقی شراکت داری کے مواقع تلاش کریں۔ انہوں نے پاکستان اور قازقستان کی جامعات کا ایک کنسورشیم قائم کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ دوطرفہ تعلیمی تعلقات کو مستحکم کرنے کی کوششوں کو باضابطہ شکل دی جا سکے۔قازقستان کی وزارتِ سائنس و اعلیٰ تعلیم کے بین الاقوامی تعاون کے شعبے سے ماہر، جناب تلیککالی ایرکگالی (Tlekkali Erkegali) نے پاکستانی اداروں کے ساتھ شراکت داری میں قازقستان کی گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے تعلیم کے معیار کو بین الاقوامی سطح تک بلند کرنے اور ملک کے اعلیٰ تعلیم کے شعبے کی بین الاقوامی سطح پر شمولیت کے فروغ کے لیے وزارت کی جانب سے کی جانے والی اصلاحات اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔

دونوں ممالک کے اعلیٰ تعلیمی ادارے، جنہیں کنسورشیم کے بانی اراکین قرار دیا گیا، اس بات پر متفق تھے کہ یہ پلیٹ فارم مستقبل میں باہمی تعاون پر مبنی اقدامات کی راہ ہموار کرے گا۔ ہر رکن ادارہ آئندہ روابط کے لیے ایک فوکل پرسن نامزد کرے گا، جبکہ HEC سیکریٹریٹ کی سطح پر معاونت فراہم کرے گا۔
HEC کے گلوبل انگیجمنٹ (GE) ڈویژن، جس کی قیادت مشیر جناب اویس احمد نے کی، نے فورم کے انعقاد اور پاکستانی و قازق یونیورسٹیوں کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔قازقستانی جامعات نے فورم کے موقع پر “اسٹڈی ان قازقستان” کے عنوان سے تعلیمی اسٹالز لگا کر اپنی تعلیمی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور بین الاقوامی طلباء کے لیے تعلیمی مواقع پیش کیے۔
