لاہور 01-06-24) (: یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینیمل سائنسز لا ہور کی فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس اور فیکلٹی آف اینیمل پروڈکشن اینڈ ٹیکنا لو جی نے گذشتہ روزسٹی کیمپس میں دودھ کے عا لمی دن کے حوالے سے پروگرام کا انعقاد کیا۔دن کی منا سبت سے آ گا ہی واک، سیمینار اور ڈیری سٹیک ہولڈرز کے مشاورتی سیشن کا انعقاد ہوا۔ سیمینار کی صدارت وفا قی وزیر برا ئے نیشنل فو ڈ سیکیو رٹی اینڈ ریسرچ را نا تنویر حسین نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیا ت میں سیکرٹری لائیو سٹاک اینڈ ڈیری ڈیو یلپمنٹ ڈیپا رٹمنٹ پنجاب محمد مسعود انور، وائس چا نسلر میری ٹوریئس پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس (تمغہ امتیاز)،پاکستان ویٹر نری میڈیکل کونسل کے صدر ڈاکٹر محمد اکرم، وائس چا نسلر زرعی یونیورسٹی فیصل آبادپروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خان،ڈین فیکلٹی آف ویٹر نری سائنس پروفیسر ڈاکٹر انیلہ ضمیر درا نی، ڈین فیکلٹی آف اینیمل پروڈکشن اینڈ ٹیکنا لو جی پروفیسر ڈاکٹر صا ئمہ، چیئر پر سن ڈیپا رٹمنٹ آف ڈیر ی ٹیکنا لو جی ڈاکٹر صائمہ عنا یت کے علا وہ پبلک و پرا ئیو یٹ ڈیر ی سیکٹر سے سٹیک ہولڈرز، ڈیری و بریڈر ایسو سی ایشنز، دودھ پرا سیسر، انڈسٹر ی نما ئند گا ن، اسا تذہ و طلبہ، ڈیری فارمرز، پالیسی میکر اور پرو فیشنلز کی بڑ ی تعداد نے شر کت کی۔
اُس مو قع پر سیمینار سے خطا ب کر تے ہو ئے را نا تنویر حسین نے کہا کہ ملک میں لائیو سٹاک اور ایگریکلچر سیکٹرز دونو ں ہی انتہا ئی اہمیت کے حا مل ہیں جو نیشنل جی ڈی پی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔اُنہو ں نے کہا کہ ملکی اکا نو می کے مسا ئل کو حل کرنے کے لیئے لا ئیو سٹاک سیکٹر میں بے حد پو ٹینشل مو جود ہے اورحکو مت پاکستان دودھ کی پیداوار اور گوشت کی ایکسپو رٹ کوبڑ ھانے کے لیئے لائیو سٹاک سیکٹر کی تر قی کی طرف خصو صی تو جہ دے رہی ہے جس سے ناصر
ف ملک کی بڑ ھتی ہو ئی آ بادی کی ڈیما نڈ کو پوراکیا جاسکے گا بلکہ ملکی معیشت بھی مستحکم ہو گی۔وفا قی وزیر نے تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے آپسی روابط کو استوار کرنے پر بھی زور دیا تا کہ ڈیری سیکٹر ملک میں فعال ہو نیز کہا کہ پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا دودھ پیدا کرنے والا ملک ہے اور حکو مت پاکستان دودھ کی پیداوا
ری صلا حیت کو مزید بڑ ھانے کے لیئے کو شا ں ہے۔پروفیسر ڈاکٹر محمد یونس نے کہا کہ دودھ کے عالمی دن کے مو قع پر ویٹر نری یونیورسٹی نے ڈیری سٹیک ہولڈرز کو پلیٹ فارم مہیا کیا ہے جہا ں وہ نا صرف مسائل اور چیلنجز کو زیر بحث لا ئیں گے بلکہ ُان مسائل کا حل بھی ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کریں گے۔ سیکرٹری لائیو سٹاک مسعود انور نے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک پاکستانی دودھ دینے والی (بھینسو ں) کی افزا ئش نسل کو بہتر بنانے کے لیئے لا ہور میں جنیو مکس سینٹر قائم کر نے کے لیئے دن رات کام کر رہا ہے نیز کہا کہ ملک میں ڈیری سیکٹر کو فعال بنا نے کے لیئے اجتما عی کاوشو ں کی ضرورت ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد نے کہا کہ دودھ دینے والے مویشیو ں کی بریڈ امپرومنٹ کی طرف خصوصی تو جہ دینے کی اشد ضرورت ہے اور پرو جنی ٹیسٹنگ، ایمبریو ٹرانسفر ٹیکنا لو جی اور آرٹیفیشل انسا مینیشن کی تیکنیکس اور تحقیق کے زریعے دودھ کی پیداوار میں خاطر خواہ اضا فہ کیا جا سکتا ہے نیز کہا کہ ملک میں دودھ کی پیداوار بڑھنے سے بڑھتے ہو ئے بچو ں میں میل نیو ٹریشن اور سٹنٹنگ گروتھ جیسے مسا ئل بھی حل ہونگے۔ڈاکٹر محمد اکرم نے ڈیری سیکٹر کے مسا ئل پر قا بو پانے کے لیئے تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے آپسی روابط کومظبوط کرنے پر زور دیا تا کہ آپسی کمیو نیکشن میں گیپ نہ آئے۔بعد ازیں ڈیری سٹیک ہولڈرز کے مشا ورتی سیشن کا انعقاد ہوا جس میں انہو ں نے دودھ کی پروڈکشن کاسٹ کو کم کرنے، فارمرز کی کپیسٹی بلڈنگ اور منا فع کوبڑ ھانے کے لیئے ڈیری فارم مینجمنٹ کے بارے میں دور حا ضر کی جدید پریکٹس سکھانے اور دودھ کی پرا ئس ڈی کیپنگ سے متعلقہ مختلف تجا ویزیں دیں۔
قبل ازیں پروفیسر ڈاکٹرمحمد یونس نے ڈاکٹر محمد اکرم کے ہمراہ آ گا ہی واک کی قیادت کی جس کا مقصد عوام الناس میں دودھ کی غذا ئی افا دیت کی اہمیت کو اجا گر کرنے کے بارے میں آ گا ہی پھیلا نا تھا، واک میں سٹیک ہولڈرز سمیت اسا تذہ اور طلبہ کی بڑی تعداد نے بھی شر کت کی