Home Uncategorized وفاقی سیکرٹری برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین وانی نے جمعرات کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (PIE) کی غیر رسمی تعلیمی شماریات رپورٹ 2021-22 کا باضابطہ طور پر اجرا کردیا ۔

وفاقی سیکرٹری برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت محی الدین وانی نے جمعرات کو پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (PIE) کی غیر رسمی تعلیمی شماریات رپورٹ 2021-22 کا باضابطہ طور پر اجرا کردیا ۔

by Ilmiat

رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ غیر رسمی تعلیمی (این ایف ای) مراکز اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور ساتھ ہی لڑکیوں کے اندراج میں نمایاں بہتری آئی ہے ۔

وانی نے کہا کہ نئی نسل کو تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کرنے کے لیے ہمیں روایتی تعلیم سے باہر آکر ٹیکنالوجی کا پورا فائدہ اٹھانا ہوگا ۔

انہوں نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (PIE) کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ PIE نے سال کے دوران تعلیمی شعبے میں کمزوریوں ، مسائل اور چیلنجوں پر متعدد رپورٹیں شائع کی ہیں ۔ پی آئی ای کی ڈیٹا پر مبنی رپورٹوں سے وزارت تعلیم کو بہت فائدہ ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ غیر رسمی تعلیم سے نہ صرف خواندگی کی شرح میں اضافہ ہوگا بلکہ اسکول سے باہر کے بچوں کو تعلیم تک رسائی بھی فراہم ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ صرف سماجی اور تکنیکی مہارتوں کے ذریعے ہی ہم نئی نسل کو مفید اور قابل احترام شہری بنا سکتے ہیں ۔

ڈائریکٹر جنرل پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن ڈاکٹر محمد شاہد سرویا نے کہا کہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن (PIE) نے جیکا کے تعاون سے نان فارمل ایجوکیشن مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم (NFEMIS) قائم کیا ہے ۔ اس نظام کی مدد سے غیر رسمی تعلیم کا مستند ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈیٹا میں سیکھنے والوں ، اساتذہ ، تعلیمی مراکز ، تعلیمی کارکردگی ، حاضری کے ریکارڈ ، سیکھنے والوں کی ٹریکنگ ، اسکول سے باہر بچوں کی حیثیت (او او ایس سی) اور مرکز کی نگرانی کے بارے میں معلومات شامل ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ کا مقصد قانون سازوں ، پالیسی سازوں ، ماہرین تعلیم اور محققین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے سامنے واضح تصویر پیش کرنا ہے ۔

رپورٹ

You may also like

Leave a Comment