وزیر تعلیم رانا سکندر حیات سے گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد نے ملاقات کی جس میں وفد نے بیشتر امور پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔ وزیر تعلیم نے اساتذہ کے تحظات دور کرنے کیلئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی جس میں گرینڈ ٹیچر الائنس کے 3 ارکان رانا لیاقت، کاشف شہزاد چوہدری اور صفدر چوہدری کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی ٹی این اے ٹیسٹ کے حوالے سے مشترکہ لائحہ عمل بنائے گی۔ گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ ٹی این اے ٹیسٹ ہر صورت ہوں گے، تاہم کمیٹی ٹیسٹ کے حوالے سے طریقہ کار پر اپنی سفارشات دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کوئی بھی فیصلہ اساتذہ کو اعتماد میں لئے بغیر کرنے کے حق میں نہیں ہے۔ اس ضمن میں اساتذہ کی بہتری کیلئے تمام اقدامات ان کی مشاورت سے ہی اٹھائے جائیں گے۔ وزیر تعلیم نے گرینڈ ٹیچر الائنس پر واضح کیا کہ کسی ٹیچر کو نوکری سے نہیں نکال رہے، نہ ہی کسی سکول کی نجکاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی این اے ٹیسٹ میں ناکام ہونے والے اساتذہ کو بھی نوکریوں سے نکالنے کی بجائے ان کی ٹریننگ کا لائحہ عمل طے کیا جانا ہی مقصود تھا، لیکن بعض افراد کی طرف سے بلاجواز افواہیں پھیلائی گئیں۔ حالانکہ ٹی این اے ٹیسٹ دینے والے 80 فیصد اساتذہ کے نمبر 75 سے زائد تھے۔ رانا سکندر حیات نے کہا کہ پرفارمنس ہی ہماری ترجیح ہونی چاہئے۔ نان پرفارمنگ سکولوں اور اساتذہ کا احتساب ہر صورت ہونا چاہئے۔ اس ضمن میں انہوں نے کمیٹی کو نان پرفارمر اساتذہ کیلئے بھی ایک خصوصی کرائیٹیریا بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ جو اس کرائیٹیریا پر پورا نہ اترے، اس کا احتساب کیا جائے گا۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہمارے ہر اقدام کا مقصد فقط اساتذہ کی بہتری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اساتذہ کی غیر تدریسی سرگرمیاں ختم کرنے کا تاریخی اقدام اٹھایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی بہتری اور اساتذہ کو سہولیات کی فراہمی کیلئے دن رات ایک کیا ہوا ہے۔
وزیر تعلیم سے گرینڈ ٹیچر الائنس کے وفد کی ملاقات، مسائل کے ازالے کیلئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل …….پرفارمنس ترجیح، ٹی این اے ٹیسٹ ہر صورت ہوں گے، مقصد سسٹم کی بہتری ہے۔ رانا سکندر حیات …….کسی کو نوکری سے نہیں نکال رہے…….کمیٹی ٹی این اے ٹیسٹ کے طریقہ کار پر سفارشات دے۔ وزیر تعلیم
58