Home Uncategorized میڈیا کو آزادی دیئے بغیر آئین کی حکمرانی ممکن نہیں، مسرت جمشید چیمہ

میڈیا کو آزادی دیئے بغیر آئین کی حکمرانی ممکن نہیں، مسرت جمشید چیمہ

by Developer

لاہور (28 نومبر،سوموار): ترجمان حکومت پنجاب مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں کنٹرولڈ میڈیا کی وجہ سے آئین کی حکمرانی کا خواب ادھورا ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز کے شعبہ کمیونیکیشن اینڈ میڈیا ریسرچ کے زیر اہتمام مولانا ظفر علی خان چیئر اور پی یو ویب ٹی وی کے اشتراک سے ’سماجی و سیاسی ترقی میں میڈیا کے کردا ر‘پر کھرانہ آڈیٹوریم سکول آف کیمسٹری میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہی تھیں۔ اس موقع پرڈین فیکلٹی آف انفارمیشن اینڈ میڈیا سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ا ڈائریکٹر سکول آف کمیونیکیشن سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم، تجزیہ کار اوریا مقبول جان، ایگزیکٹیو ایڈیٹر ترکیہ اردو محمد حسان، پروفیسر ڈاکٹر میاں حنان احمد،سینئر فیکلٹی ممبران اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں میڈیا کاکردارتعمیری سے زیادہ تنقیدی ہے۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی وجہ سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پراپیگنڈہ وار کا بھرپور مقابلہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی بدولت پاکستان کا مثبت کردار دنیا کے سامنے لانے میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کاکہا کہ پاکستان میں اشتہارات کے ذریعے لوگوں کو غلط رہنمائی دی جاتی ہے جو تباہی کا سبب ہے۔ انہوں نے کہا کہ لیڈرشپ کا کام ڈائریکشن دینا اور عوام کا کام اس پر عمل کرنا ہوتا ہے اسی طرح قومیں بنتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے نوجوانوں کو متحرک کردار ادا کرنا ہوگا۔ اوریا مقبول جان نے کہا کہ دنیا بھر میں 97فیصد میڈیا پرپانچ کمپنیوں کا راج ہے جو میڈیا کو استعمال کرکے اپنا ایجنڈا نا فذ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سرمائے کی بنیاد پر اپنی ہی قوم کی غلط رہنمائی کرنے والے لوگوں کو تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور تعلیمی نظام کے ذریعے طاقتور حلقے اپنا کلچر متعارف کراتے ہیں۔ محمد حسان نے کہا کہ نوجوانوں کوٹیکنالوجی کا استعمال اپنے ہاتھ میں لے کر مغربی ایجنڈے کا مقابلہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میڈیا میں روس اوریوکرین پر تو بات کی جاسکتی ہے لیکن کشمیر اور برہان وانی کے متعلق بات کرنے پر پابندیاں ہیں۔ خالد محمودنے کہا کہ سوشل میڈیا نے سیاسی، سماجی اور معاشی طرز زندگی کو بدل کر رکھ دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا پر تمام سینسرشپ کے باوجود اپنا پیغام دوسروں تک پہنچایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پرجعلی خبروں اور معلومات کو روکنے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر نوشینہ سلیم نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کے طلباء باصلاحیت ہیں جو پاکستان کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کرنے کیلئے بھرپورکردار اداکر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مین سٹریم میڈیا کو آج بھی لوگ قابل اعتبار سمجھتے ہیں۔ بعد ازاں معزز مہمانوں سووینئرز پیش کئے گئے۔  

You may also like

Leave a Comment