Home اہم خبریں مسائل ناقابلِ حل نہیں—دنیا بھر کے نوجوان حل ڈھونڈنے کے لیے تیار نیوز ڈیکوڈر نے اپنے دوسرے عشرے کے آغاز پر ’مایوسی‘ کے بیانیے کو چیلنج کرنے کا عزم کر لیا

مسائل ناقابلِ حل نہیں—دنیا بھر کے نوجوان حل ڈھونڈنے کے لیے تیار نیوز ڈیکوڈر نے اپنے دوسرے عشرے کے آغاز پر ’مایوسی‘ کے بیانیے کو چیلنج کرنے کا عزم کر لیا

by Ilmiat

دنیا تیزی سے پیچیدہ ہو رہی ہے اور عالمی مسائل اتنے بڑھ چکے ہیں کہ نوجوانوں میں یہ یقین پیدا ہوتا جا رہا ہے کہ بہت سے مسائل حل نہیں ہوسکتے—ماحولیاتی بحران ہو یا غربت، بیماری ہو یا جنگ۔ لیکن نیوز ڈیکوڈر کا مؤقف ہے کہ مشکلات ناممکن نہیں ہوتیں، اور یہی سوچ تبدیل کرنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔

’علمی خلا‘ سے ’مایوسی کے خلاف مزاحمت‘ تک

نیوز ڈیکوڈر کے بانی نیلسن گریوز کی قائم کردہ تنظیم نے دس برس قبل معلومات کے طوفان میں ’’علمی خلا‘‘ پُر کرنے کا مشن شروع کیا تھا۔
اب یہ پلیٹ فارم نوجوانوں کو صرف باخبر ہی نہیں کر رہا بلکہ انہیں اس مایوسی کے خلاف کھڑا کر رہا ہے جس کے مطابق بڑے عالمی مسائل ناقابلِ حل ہیں۔

حل دکھانے والی صحافت—نوجوانوں کے لیے نئی سمت

تنظیم کے مطابق نوجوان اس وقت تک متحرک نہیں ہوتے جب تک انہیں یہ نہ دکھایا جائے کہ:
“مسائل حل ہوسکتے ہیں، اور دنیا بھر میں لوگ ان پر کام بھی کر رہے ہیں۔”

اسی مقصد کے لیے Solutions Journalism کو نیوز ڈیکوڈر کے تعلیمی فلسفے کا بنیادی حصہ بنایا گیا ہے۔
طلبہ سیکھتے ہیں کہ خبروں کا تجزیہ کیسے کیا جائے، سوال کیسے اٹھایا جائے اور دنیا بھر میں ہونے والی حقیقی کوششوں کو کیسے تلاش کیا جائے۔

دنیا بھر کے طلبہ عملی مثالوں کی تلاش میں

— نیویارک میں صحت مند اسکولی خوراک کا پروگرام
— امریکا میں فوڈ ڈیزرٹس پر تحقیقی رپورٹ
— سوئٹزرلینڈ میں ماحول دوست صارفین اور گوشت کے استعمال کا تضاد
— فرانس میں جنگ اور غذائی قلت کے باہمی تعلق کا مطالعہ

یہ سب مثالیں وہ رپورٹس ہیں جو نیوز ڈیکوڈر کے طلبہ نے خود تیار کیں—یعنی نوجوان صرف پڑھ نہیں رہے، وہ حل ڈھونڈ رہے ہیں۔

سرحدوں سے پرے مکالمہ اور تعاون

ویبینارز، عالمی مباحثوں اور بین المدرسی رابطوں کے ذریعے نوجوان مختلف ملکوں کے طلبہ اور ماہرین کے ساتھ براہِ راست گفتگو کرتے ہیں۔
ان تبادلوں کا مقصد نوجوانوں میں یہ احساس پیدا کرنا ہے کہ وہ اکیلے نہیں—اور دنیا کے کسی بھی کونے میں ملا حل ان کے اپنے شہر میں بھی مفید ہوسکتا ہے۔

نئے عشرے کا نیا عزم

اپنے دوسرے عشرے میں نیوز ڈیکوڈر:
— زیادہ ممالک کے اساتذہ اور طلبہ تک پہنچنے
— گلوبل ساؤتھ کے رپورٹرز کی نمائندگی بڑھانے
— اوپن ایکسس تعلیمی مواد کو وسعت دینے
— اور نوجوانوں، صحافیوں اور ماہرین کے لیے نئے پلیٹ فارم بنانے کا ارادہ رکھتا ہے۔

تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کا مقصد صرف فنڈ جمع کرنا نہیں بلکہ نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ خبر سن کر پریشان نہ ہوں بلکہ اس میں موجود حل تلاش کر سکیں۔

نوجوان جب متحرک اور پُرجوش ہوتے ہیں، تو دنیا بدلنے سے انہیں کوئی نہیں روک سکتا—نیوز ڈیکوڈر

You may also like

Leave a Comment