محکمہ ہائر ایجوکیشن پنجاب اور توانائی محکمہ کے درمیان سرکاری کالجوں اور عمارتوں کی سولرائزیشن کے لیے مفاہمتی یادداشت پر دستخطلاہور – حکومتِ پنجاب کے محکمہ اعلیٰ تعلیم (HED) اور محکمہ توانائی کے درمیان عوامی کالجوں اور عمارتوں کی سولرائزیشن کے منصوبے کے لیے مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے گئے۔ یہ تقریب لاہور میں منعقد ہوئی جس کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر تعلیم پنجاب، رانا سکندر حیات تھے۔تقریب میں سیکرٹری اعلیٰ تعلیم غلام فرید، سیکرٹری توانائی ڈاکٹر فاروق نوید، دونوں محکموں کے سینئر افسران، ڈی پی آئی (کالجز)، ڈائریکٹر لاہور ڈویژن اور مختلف کالجز کے پرنسپلز نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ پنجاب کے اعلیٰ تعلیمی شعبے میں قابلِ تجدید توانائی، لاگت میں بچت اور پائیداری کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ اس کے تحت عوامی کالجز میں سولر سسٹمز اور طلبہ کی الیکٹرک بائیکس کے لیے ای وی چارجنگ اسٹیشنز نصب کیے جائیں گے۔
پنجاب کے کل 355 کالجز — جن میں 176 لڑکوں اور 179 خواتین کالجز شامل ہیں — کو تین مراحل میں سولرائز کیا جائے گا۔
- پہلا مرحلہ: 43 کالجز اور 24 ای وی اسٹیشنز
- دوسرا مرحلہ: 190 کالجز اور 67 ای وی اسٹیشنز
- تیسرا مرحلہ: 122 کالجز اور 44 ای وی اسٹیشنز

منصوبے کے تحت 21,500 کلو واٹ سے زائد سولر صلاحیت پیدا ہوگی، جو سالانہ تقریباً 2 کروڑ 45 لاکھ یونٹ بجلی پیدا کرے گی۔ اس سے سالانہ 1 ارب 34 کروڑ 60 لاکھ روپے کی بجلی کے اخراجات میں بچت ہوگی۔ منصوبے کی کل لاگت 2 ارب 94 کروڑ 10 لاکھ روپے ہے۔محکمہ اعلیٰ تعلیم کی نئی انارکلی عمارت میں بھی 80 کلو واٹ کا سولر سسٹم نصب کیا جائے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رانا سکندر حیات نے کہا کہ یہ منصوبہ وزیراعلیٰ پنجاب کے کلین اینڈ گرین پنجاب کے وژن کی عملی تعبیر ہے۔ انہوں نے دونوں محکموں کی مشترکہ کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف بجلی کے اخراجات کم کرے گا بلکہ ماحول دوست توانائی کے فروغ میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔سیکرٹری اعلیٰ تعلیم غلام فرید نے سیکرٹری توانائی ڈاکٹر فاروق نوید کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ توانائی محکمہ کی تکنیکی معاونت اس منصوبے کی کامیابی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ انہوں نے شفاف اور بروقت عملدرآمد پر زور دیا۔