وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا ہے کہ ماں کا دودھ بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لئے بہت مفید ہے جس کا احساس دلانے کیلئے آگاہی پیدا کرنا ہوگی۔وہ پنجاب یونیورسٹی شعبہ پبلک ہیلتھ کے زیر اہتمام یونیسف کے اشتراک سے ’ماں کے دودھ کی اہمیت‘پرالرازی ہال میں منعقدہ آگاہی سیمینار سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر انچارج شعبہ پبلک ہیلتھ ڈاکٹر نعمان علی،پروفیسرڈاکٹر روبینہ ذاکر،ڈین فیکلٹی آف فوڈ سائنس اینڈ نیوٹریشن، بہاؤالدین ذکریا ملتان پروفیسر ڈاکٹر محمد ریاض،یونیسف سے اسماء مسعود، نعمان غنی،فیکلٹی ممبران اور طلباوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہا کہ بچے کی پیدائش کے بعد والدین بغیر لالچ کے اس کی صحت کوبرقرار رکھنے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہو ں نے کہا کہ ماں کے دودھ پلانے کے حوالے سے قرآنی احکامات بہت واضح ہیں، جس پر عمل کرنالازم ہے۔انہوں نے کہا کہ قرآن کے ہر لفظ میں حکمت ہے اور بچے کی صحت کا براہ راست تعلق بریسٹ فیڈنگ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ ماں کا دودھ صحت کے حصول کاقدرتی فارمولہ ہے جبکہ فارمولہ دودھ سے بچناچاہیے۔ انہوں نے بہترین سیمینار پر منتظمین کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ شعبہ پبلک ہیلتھ کے طلباء اس حوالے سے معاشرے کو آگاہی فراہم کرنے میں اپنی ذمہ داری نبھائیں گے۔ ڈاکٹر نعمان علی نے کہا کہ بریسٹ فیڈنگ زچہ و بچہ کی صحت کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی بہترین نشوونما کا آغاز ماں کے دودھ سے ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا بریسٹ فیڈنگ بچے میں بیماریوں سے لڑنے کی طاقت پیدا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کو بریسٹ فیڈنگ بارے تعلیم دینا ہوگی تاکہ ہربچے کو اس کا حق مل سکے۔ ڈاکٹر روبینہ ذاکرنے کہا کہ بچوں کو ماں کا دودھ نہ پلانا آئندہ نسل کیلئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا ماں کا دودھ بچوں میں محبت کے جذبات پیدا کرنے کیلئے بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کی صحت بخش زندگی کے لئے ماں کو پیدائش کے ایک گھنٹہ کے اندر اپنا دودھ پلانا چاہیے۔سیمینار سے اسماء مسعود،نعمان غنی اورڈاکٹر محمد ریاض نے بھی اظہار خیال کیا۔
ماں کا دودھ بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت کے لئے بہت مفید ہے جس کا احساس دلانے کیلئے آگاہی پیدا کرنا ہوگی…….. وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی
53