انسٹی ٹیوٹ آف ایگروانڈسٹری فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے زیر اہتمام موسمیاتی تبدیلی پانی اور ماحولیات کے تناظر میں کمیاب وسائل کے موثر استعمال اور پائیدار ترقی کے موضوع پر تین روزہ دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا آغا ز ہوگیا ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد کامران وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ موضوع کے اعتبار سے یہ کانفرنس عالمی قومی اور علاقائی اہمیت کی حامل ہے۔ کانفرنس کا بنیادی مقصد قومی اور بین الاقوامی ماہرین اور محققین کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں کے پس منظر میں بدلتے حالات کے مطابق بنی نوع انسان کے تحفظ کے لیے تجاویز مرتب کر سکیں۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور قومی اور عالمی سطح کی بڑی جامعات میں سے ایک ہے جہاں طلباو طالبات کو دنیا کو درپیش چیلنجز سے مقابلہ کرنے کے لیے تیار کیا جاتا ہے ۔ پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں سیلاب سموگ جیسے چیلنجز کا سامنا ہے۔ اقوام متحدہ نے پاکستان کو کلائمیٹ چینج سے متاثرہ ممالک میں شامل کر رکھا ہے۔ ایک یونیورسٹی کے طور پر جامعہ اسلامیہ اس سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے ۔ اس سلسلے میں بی ایس آرٹفیشل اینٹیلیجنس اینڈ کلائمیٹ چینج پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ یہ ڈگری پروگرام موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں مدد دے گا۔ ڈین فیکلٹی آف ایگریکلچر اینڈ اینوائرمنٹ پروفیسر ڈاکٹر تنویر حسین ترابی نے کہا کہ ہمارے سائنسدان ماحولیاتی تبدیلی گرین انرجی اوع گرین زراعت میں تحقیق اور جدت کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں کپاس گندم چاول اور مختلف پھلوں اور سبزیات کے موسمیاتی موافقت رکھنے والے بیج دریافت کیے گئے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر غلام حسن عباسی کانفرنس فوکل پرسن نے کہاکہ انسٹی ٹیوٹ آف ایگروانڈسٹری کے زیر اہتمام یہ دوسری کانفرنس ہے ۔ اس کانفرنس میں 9 وائس چانسلرز اور 100 سے زائد مندوبین شریک ہیں جو مامولیاتی تبدیلیوں سے آگاہ کے ساتھ ساتھ سائنسی حل بھی پیش کریں گے۔ پہلے روز پروفیسر ڈاکٹر معظم جمیل سابق ڈین ایگریکلچر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، پروفیسر ڈاکٹر محمد انوار الحق یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، پروفیسر ڈاکٹر شفقت علی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، ڈاکٹر محمد ضیاء الرحمان یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد، پروفیسر ڈاکٹر اللہ ودھایو سندھ زرعی یونیورسٹی سندھ نے کلیدی خطبات دیئے۔
