Home کانفرنسز / کانووکیشن علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عالمی اسلامی کانفرنس کا انعقاد,,,,اجتہاد کی روایت کمزور ہونا اقوام کے زوال کا سبب بنتا ہے اس لئے اجتہادر کے فروغ کے لئے ہم نے اِس موضوع کا انتخاب کیاد…….وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود 

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں عالمی اسلامی کانفرنس کا انعقاد,,,,اجتہاد کی روایت کمزور ہونا اقوام کے زوال کا سبب بنتا ہے اس لئے اجتہادر کے فروغ کے لئے ہم نے اِس موضوع کا انتخاب کیاد…….وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود 

by Ilmiat

علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے کہا ہے کہ معاشرتی مسائل کے حل کے لئے ہر فرد کو سوچ میں تبدیلی لانا ہوگی تاکہ ہم فکری انتشار سے پاک ایک پرامن اور مہذب معاشرے کو فروغ دے سکیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ‘اجتہاد بالمقاصد’کے موضوع پر3روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ زمانہ تیزی سے بدل رہا ہے اور نت نئے مسائل پیدا ہورہے ہیں جس کے حل کے لئے ہمارے پاس اجتہاد کا راستہ موجود ہے، ہمیں لوگوں کو حکم نہیں دلیل سے سمجھانے کی ضرورت ہے۔وائس چانسلر نے امید ظاہر کی کہ کانفرنس کے مندوبین اِن 3دنوں میں اجتہاد پر کام کرنے والے اداروں، علمائے کرام اور محققین کی رہنمائی کے لئے اس اہم موضوع پر اپنی سفارشات مرتب کریں گے۔

کانفرنس کے اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے کہا کہ پاکستان میں اِس موضوع پر منعقدہ پہلی کانفرنس کے لئے ہمیں 100سے زائد مقالات موصول ہوئے ہیں اور50کے قریب ملکی و غیر ملکی علماء و اساتذہ شرکت کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اجتہاد کی روایت کمزور ہونا اقوام کے زوال کا سبب بنتا ہے اس لئے اجتہادر کے فروغ کے لئے ہم نے اِس موضوع کا انتخاب کیا تھا۔نائب مہتمم و شیخ الحدیث جامعہ امدادیہ، فیصل آباد، مولانا مفتی محمد زاہد نے کہا کہ اجتہاد بالمقاصد درحقیقت اجتہاد بانتائج ہوتا ہے جس سے ہم اندازہ لگاتے ہیں کہ شریعت کو کون کون سے نتائج مطلوب ہوتے ہیں اور اللہ اور رسول پاکؐ کی منشا کیا ہے۔انہوں نے اہل علم کے لئے3 روزہ کانفرنس کے انعقاد پر علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود، کلیہ عربی و علوم اسلامیہ کے ڈین، پروفیسر ڈاکٹر محی الدین ہاشمی اور دیگر منتظمین کو مبارکباد پیش کی۔دیگرمقررین نے عالم اسلام کو درپیش نئے مسائل کے حل کے لئے اجتہاد کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے کہا کہ جدید پیش آمدہ مسائل کے حل کے لئے اسلام نے اجتہاد کا دروازہ کھلا رکھا ہے تاکہ ہر دم انسان کی راہنمائی ممکن ہوسکے۔

انہوں نے علماء پر زور دیا کہ اُمہ کو درپیش جدید نوعیت کے مسائل پر قرآن و سنت کی روشنی میں اجتہاد کریں۔اُن کا کہنا تھا کہ اجتہاد کا جواز قرآن و سنت اور تعامل صحابہ سے ثابت ہے۔ انہوں نے رسول کریمؐ اور صحابہ کرام کے اجتہاد کی بہت سی مثالیں بھی بیان کیں۔کانفرنس کا اہتمام شعبہ فکر اسلامی تاریخ و ثقافت(کلیہ عربی و علوم اسلامیہ)نے ہائر ایجوکیشن کمیشن اور جامعہ محمدی شریف، چنیوٹ کے تعاون سے کیا ہے۔دیگر مقررین میں سابق چئیرمین، ڈپارٹمنٹ آف اسلامک سٹڈیز، بہائوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، پروفیسر ڈاکٹر سعید الرحمن، مالدیپ کے جج(ر)، حسن سعید، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ڈاکٹر حافظ راؤ فرحان علی اورڈاکٹر حافظ سعید الرحمن شامل تھے۔

You may also like

Leave a Comment