ایچ بی ایس میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے کانووکیشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں پیشہ ور افراد کو مستحق اور نادار افراد کی ضروریات کو اولین ترجیح دینی چاہیے اور اسلام کی بتائی گئی دوسروں کی بہتری کی کوششوں کے اعلیٰ اقدار کو فراموش نہیں کرنا چاہیے جس میں صحت کے شعبے میں کام کرنے پر زور دیا گیا ہے۔
محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ طبی شعبہ سے وابستہ افراد مل کر پاکستان کو دنیا میں ایک ترقی یافتہ اور خوشحال ملک کا مقام دلا سکتے ہیں کیونکہ ہمارے وطن میں بے پناہ صلاحیت ہے اور ہماری قوم تمام چیلنجز پر قابو پانے کے لیے بھر پور صلاحیتوں کی حامل ہے۔ انہوں نے حوالہ دیا کہ جب ہم نے حکومت بنائی تو ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا لیکن معاشی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے گئے ۔
نائب وزیراعظم نے G20 کا رکن بننے کے لیے مخلصانہ کوششیں کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ “حالات پلٹ رہے ہیں اور پاکستان اقوام عالم کے درمیان تنہائی کا شکار نہیں ہے جیسا کہ بعض ناقدین دعویٰ کرتے ہیں۔ وزیر خارجہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم محمد شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے تصور کے مطابق ملک کو معاشی خوشحالی کی نئی بلندیوں پر لے جائے گی۔
نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ ایک کمیٹی میڈیکل سیکٹر کے مسائل کے حل کے لیے کام کر رہی ہے، یہ کمیٹی ملک میں صحت کی دیکھ بھال کی طلب اور رسد کا جائزہ لے گی، معیاری تعلیم کو یقینی بنائے گی اور وزیراعظم کو پالیسی اقدامات تجویز کرے گی۔ انہوں نے طبی تعلیم کی فراہمی میں نجی شعبے کے تعاون کو بھی سراہا۔ انہوں نے مستقبل کے چیلنجز کے لیے نوجوان ذہنوں کی تشکیل کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ نئی نسل کو ہنر مند کے لیے ہم آہنگی بہت ضروری ہے۔
نائب وزیراعظم نے نئے میڈیکل گریجویٹس کے لیے کامیابی کی خواہش کا اظہار بھی کیا اور انہیں یاد دہانی کرائی کہ وہ چیلنجوں اور مواقع سے بھرے زندگی کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ اسلامی تعلیمات کے تحت ‘ایک جان بچانا پوری انسانیت کو بچانے کے مترادف ہے’ کے مطابق میڈیکل کے طلبہ نے ایک عظیم فرض اور پیشہ کا انتخاب کیا ہے۔