ترجمان اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور نے کہا ہے کہ حالیہ دنوں میں ایک موقر اخبار میں شعبہ امتحانات اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سے متعلق غیر مصدقہ خبریں چلاکر اساتذہ، والدین اور طالب علموں میں بے چینی پھیلائی گئی۔ اس سلسلے میں یونیورسٹی کے امتحانی نظام جو خالصتاً قواعد و ضوابط پر مبنی ہے،سے متعلق بے جا شکوک و شبہات پید اکر کے رائے عامہ میں منفی تاثر پید اکرنے کی کوشش کی گئی۔ صرف اسی پر اکتفانہیں کیا گیا بلکہ شعبہ امتحانات میں خدمات سرانجام دینے والے افسران کی قابلیت اور استعدادکارپر بھی رائے زنی کی گئی۔ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے اساتذہ اور افسران انتہائی محنت، لگن اور تندہی سے اپنے تدریسی اور انتظامی فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔ خا ص طور پر شعبہ امتحانات سالانہ تقریبا ایک لاکھ سے زائد طلبا و طالبات کے سیمسٹر اور سالانہ امتحانات کا انعقاد کرتا ہے۔شعبہ امتحانات کیمپس کے ساتھ ساتھ ملحقہ سرکاری اور نجی کالجز کے امتحانات کا بھی منعقد کراتا ہے۔اتنے بڑے امتحانی آپریشن کے شیڈول میں ردوبدل اور معمولی تعطل کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ اسی طرح افسران کے نام لیکران کی کارکردگی اور ان کی صلاحیت پر رائے زنی کرنا اور میڈیا پر اچھالنا انتہائی نامناسب بات ہے۔ متعلقہ اخبار میں جس طرح ایڈیشنل کنٹرولر ڈاکٹر اویس یوسف کی کارکردگی کو نشانہ بنایا گیا،انتہائی قابل مذمت امرہے۔ ڈاکٹر اویس یوسف ایک سینئر استاد اور بہترین منتظم ہیں اورانہوں نے گزشتہ دو سالوں میں شعبہ امتحانات میں تفویض کی گئی ذمہ داری کو احسن انداز میں سر انجام دیا۔ مزیدبرآں کنٹرولر امتحانات یہ واضح کر چکی ہیں کہ ملحقہ کالجز سیرابطے کے بعد امتحانات کے شیڈول میں تبدیلی کر کے امتحانی نظام کو باقاعدہ بنایا جا رہا ہے اور باقی سیمسٹر زکے نتائج بھی آئندہ چند روز میں یونیورسٹی ویب سائٹ پر آویزاں کر دیئے جائیں گے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ میڈیا کو علم دوستی اور تعلیمی ترقی کے لیے یونیورسٹی کا ساتھ دینا چاہیے اور جامعہ مثبت تنقید کا ہمیشہ خیر مقدم کر تی ہے اور جائز تنقید پر اصلاح بھی کی جاتی ہے۔ تاہم چھوٹے چھوٹے معاملات کو سنسنی پھیلانے کی خاطر اچھالنا کسی طور پر بھی علم دوستی نہیں ہے۔ اس طرح شخصیات پر بے جا تنقید اور انہیں بدنام کرنے کی مذموم کوشش بھی غیر اخلاقی بات ہے۔ متعلقہ افسران اس سلسلے میں قانونی چارہ جوئی کا مکمل حق رکھتے ہیں۔ اس سلسلے میں ناظم تعلقات عامہ بہاول پور اور صدر پریس کلب سے بھی بات کی گئی ہے کہ اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور ہمیشہ مثبت اور صاف ستھری رپورٹنگ کے لیے شعبہ صحافت سے وابستہ افراد کے ساتھ ہر طرح سے کھڑی رہی ہے۔لہذا صحافتی ضابطہ اخلاق اور اساتذہ و افسران کا احترام اور طلباو طالبات و والدین کے جذبات کو ملحوظ خاطر رکھا جائے۔
شعبہ امتحانات اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سے متعلق غیر مصدقہ خبریں چلاکر اساتذہ، والدین اور طالب علموں میں بے چینی پھیلائی گئی۔……. اس سلسلے میں یونیورسٹی کے امتحانی نظام جو خالصتاً قواعد و ضوابط پر مبنی ہے،سے متعلق بے جا شکوک و شبہات پید اکر کے رائے عامہ میں منفی تاثر پید اکرنے کی کوشش کی گئی۔……… اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پورترجمانشعبہ امتحانات اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سے متعلق غیر مصدقہ خبریں چلاکر اساتذہ، والدین اور طالب علموں میں بے چینی پھیلائی گئی۔……. ترجمان اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور
42