ڈیپارٹمنٹ آف پولیٹیکل سائنس، سکول آف سٹیٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے زیر اہتمام ڈیجیٹل ایج میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا۔ پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ پولیٹیکل سائنس اور جینڈر اسٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ ڈاکٹر احسن ریاض اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ سیاسیات نے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ ڈاکٹر ظہیر حسین ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈائریکٹر انٹرنیشنل ریلیشنز شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیر پور سندھ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اس تقریب میں مختلف یونیورسٹیوں کے ماہرین، پالیسی سازوں، اور ماہرین تعلیم نے شرکت کی تاکہ گورننس، وکندریقرت اور ٹیکنالوجی کے انتفاضہ کے ذریعے درپیش چیلنجوں اور مواقع کا جائزہ لیا جا سکے۔ پروفیسر ڈاکٹر امیر احمد کھوڑو، ڈائریکٹر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز، شاہ عبداللطیف یونیورسٹی، خیر پور سندھ، پروفیسر ڈاکٹر محمد علی، شعبہ سیاسیات، جامعہ کراچی، ڈاکٹر علی شان شاہ، چیئرمین شعبہ سیاسیات جی سی یو فیصل آباد، ڈاکٹر عبدالباسط خان، اسسٹنٹ پروفیسر، شعبہ سیاسیات جی سی یو فیصل آباد نے اس سیمینار میں بطور مہمان مقرر شرکت کی۔ شرکاء نے کارکردگی، شفافیت اور خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے حکومتی عمل میں ٹیکنالوجی کے انضمام کے موضوعات کو دریافت کیا اور ان پر تبادلہ خیال کیا۔ شرکاء نے جن موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ان میں باخبر فیصلہ سازی کے لیے ای گورننس ٹولز، مصنوعی ذہانت اور ڈیٹا اینالیٹکس کو اپنانے کی بصیرت وکندریقرت حکمرانی کے ماڈلز کی کھوج اور مقامی شرکت اور بااختیار بنانے میں ان کے کردار، کیس اسٹڈیز مختلف علاقوں سے وکندریقرت کے کامیاب اقدامات کو نمایاں کرتی ہیں۔ڈیجیٹلائزیشن سے درپیش چیلنجوں کی نشاندہی، بشمول پرائیویسی، سائبر سیکیورٹی، اور ڈیٹا گورننس سے متعلق مسائل، گورننس میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے استعمال میں اخلاقی تحفظات پر غور و خوض، سیاسی گفتگو اور شہریوں کی مصروفیت پر سوشل میڈیا اور آن لائن پلیٹ فارمز کے اثرات کا جائزہ، جمہوری اقدار کو فروغ دینے یا اس میں رکاوٹ ڈالنے میں ڈیجیٹل ٹولز کے کردار کا تجزیہ،موافقت پذیر گورننس ڈھانچے کی ضرورت کو تسلیم کرنا جو متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے کے دوران ٹیکنالوجی کے فوائد کو بروئے کار لا سکتے ہیں۔ ڈیجیٹل دور میں شمولیت اور شہریوں کی شمولیت کی اہمیت پر زور، ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے نظم و نسق کے لیے ڈیجیٹل حل کی تعیناتی، رازداری کو یقینی بنانے اور ممکنہ بدسلوکی کے خلاف حفاظت میں اخلاقی ذمہ داریوں کا اعتراف شامل ہیں۔ انہوں نے پالیسیوں کی وکالت کی سفارش کی جو ڈیجیٹل خواندگی کو فروغ دیتی ہیں اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے ٹیکنالوجی تک مساوی رسائی کو یقینی بناتی ہیں۔ ڈیجیٹلائزڈ گورننس سسٹم کی حفاظت کے لیے مضبوط سائبر سیکیورٹی اقدامات کی ترقی اور نفاذ کی حوصلہ افزائی کریں۔ گورننس کے طریقوں میں جدت لانے کے لیے حکومتوں، تعلیمی اداروں اور نجی شعبے کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، ڈیجیٹل دور میں گورننس، وکندریقرت اور جمہوریت پر سیمینار نے فکر انگیز بات چیت اور علم کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا۔ جیسے جیسے معاشرے ڈیجیٹل دور کی پیچیدگیوں کو نیویگیٹ کرتے رہتے ہیں، اس سیمینار سے حاصل ہونے والی بصیرتیں نظم و نسق کے نظام کو تشکیل دینے کے لیے جاری مکالمے میں حصہ ڈالتی ہیں جو ڈیجیٹل دور میں جوابدہ، جامع اور اخلاقی طور پر بنیاد رکھتے ہیں۔ آخر میں پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے اس سیشن میں شامل ہونے والے تمام طلباء، فیکلٹی ممبران اور معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل دور میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی پر اس سیمینار نے گورننس کے ڈھانچے میں ابھرتی ہوئی حرکیات، وکندریقرت کی حکمت عملیوں اور جمہوری عمل پر وکندریقرت کے اثرات کی ایک جامع تحقیق فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام نہیں ہیں اب وقت کی ضرورت ہے کہ ہمیں بنیادی انسانی حق کے طور پر شہریت کا حق دیا جائے۔ پروفیسر ڈاکٹر سید مصور حسین بخاری چیئرمین شعبہ سیاسیات نے اپنے فیکلٹی ممبران کے ہمراہ مہمان مقررین کو سووینئرز پیش کیے۔
سکول آف سٹیٹ سائنسز اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکے زیر اہتمام ڈیجیٹل ایج میں گورننس، ڈی سینٹرلائزیشن اور ڈیموکریسی کے موضوع پر سیمینار منعقد کیا گیا
155
1 comment
good news