سندھ حکومت نے جدید ڈیجیٹل دور کے تقاضوں کے مطابق نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے لیے پیپلز آئی ٹی پروگرام (PITP) کے دوسرے مرحلے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔سندھ کے وزیر اطلاعات، شرجیل انعام میمن نے اعلان کیا کہ پیپلز آئی ٹی پروگرام کے دوسرے مرحلے کے لیے 1.4 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پروگرام صوبے کے نوجوانوں کو عالمی ڈیجیٹل معیشت کا حصہ بنانے کے لیے ایک مثالی ڈیجیٹل منصوبے کے طور پر سامنے آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں 13,565 طلبا و طالبات کو جدید آئی ٹی شعبوں میں تربیت فراہم کی گئی، جب کہ اعلیٰ کارکردگی دکھانے والے 300 طلبہ کو گوگل کروم بکس اور لیپ ٹاپس بطور انعام دیے گئے۔پروگرام کے دوسرے مرحلے میں 12 ہائی ڈیمانڈ ڈیجیٹل سیکٹرز میں 35,000 طلبہ کو تربیت دی جائے گی، جس کا مقصد صوبے کی ڈیجیٹل افرادی قوت کو مزید مضبوط بنانا ہے۔
شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اعلیٰ تعلیم کے لیے ریکارڈ بجٹ اس بات کا ثبوت ہے کہ وہ نوجوانوں کو جدید مہارتوں سے آراستہ کر کے انہیں پیشہ ورانہ دنیا کے لیے تیار کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے تعلیمی اصلاحات کو نوجوانوں کے روشن مستقبل اور سندھ کی سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے سنگ میل قرار دیا۔مزید برآں، سندھ حکومت کے محکمہ انفارمیشن سائنس و ٹیکنالوجی کے تحت ہیومن کیپیٹل ڈیولپمنٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے، جس کا مقصد روزگار کے مواقع بڑھانا اور صنعتوں کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی قلت کو پورا کرنا ہے۔
اس پروگرام کے تحت غیر آئی سی ٹی گریجویٹس، انڈرگریجویٹس یا مساوی تعلیم یافتہ افراد (جنہیں کمپیوٹر یا پروگرامنگ کی بنیادی سمجھ ہو) کو ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اور سافٹ اسکلز کی تربیت فراہم کی جائے گی۔ یہ تربیت آئی سی ٹی فیکلٹی اور صنعت کے ماہرین دیں گے، جس سے پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کے لیے افرادی قوت کی مقدار اور معیار میں بہتری آئے گی۔