پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز کے زیر اہتمام پنجاب چیریٹی کمیشن کے اشتراک سے ’تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ سموگ کے خاتمے کے لیے روڈ میپ‘پر ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیاگیا۔اس موقع پر پنجاب یونیورسٹی کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیز پروفیسر ڈاکٹر فرحان نوید یوسف، سی ای او پنجاب چیریٹی کمیشن کرنل(ر) شہزاد عامر، ڈائریکٹر پنجاب سول ڈیفنس تسنیم علی خان، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ماحولیاتی تحفظ اتھارٹی ڈاکٹر ظفر اقبال، فیکلٹی ممبران اورطلباؤطالبات نے بڑی تعدادمیں شرکت کی۔اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود نے صاف اور صحت مند ماحول کے لیے انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ادا کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ جیسے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طرزِ عمل میں تبدیلی اور مسلسل عوامی شمولیت ضروری ہے۔پروفیسر ڈاکٹر فرحان نوید یوسف نے سموگ کے سماجی و معاشی اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے تعلیمی اداروں کے کردار کو اجاگر کیا جو تحقیق اور پالیسی کے درمیان فاصلے کو کم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بحران سے نمٹنے کے لیے مختلف شعبوں کے درمیان تعاون ناگزیر ہے اور نوجوانوں کو طرزِ زندگی میں مثبت تبدیلیوں کی قیادت کرنی چاہیے۔کرنل (ر)شہزاد عامرنے جامعات کو معاشرے کا’اعصابی نظام‘قرار دیتے ہوئے بین الادارتی تعاون پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے خیراتی جذبے کو ماحولیاتی بہتری کے لیے موثر انداز میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور عوامی سطح پر آگاہی مہمات ناگزیر ہیں۔انسٹیٹیوٹ آف انرجی اینڈ انوائرنمنٹل انجینئرنگ کے ڈاکٹر زعیم بن بابرنے پاکستان کے فضائی آلودگی کے بحران پر ایک سائنسی و پالیسی روڈ میپ پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ طویل المدتی منصوبہ بندی اورتحقیق پر مبنی فیصلے وقت کی ضرورت ہیں اور پنجاب یونیورسٹی رواں سال کے اختتام تک ماحولیاتی ڈیٹا میں موجود خلا کو پُر کرنے کے منصوبوں پر کام کر رہی ہے۔تسنیم علی خان نے پنجاب سول ڈیفنس ریزیلائنس کورپس کا تعارف کرایا اورطلباء کو بطور رضاکار رجسٹریشن کی ترغیب دی۔ انہوں نے بین الادارتی تعاون اور عوامی شمولیت کو آفات سے نمٹنے کے لیے کلیدی قرار دیا۔ڈاکٹر ظفر اقبال نے سموگ کے خاتمے کے لیے حکومت کی جاری اور آئندہ حکمتِ عملیوں پر روشنی ڈالی جن میں صنعتی اخراج پر قابو پانا، قوانین پر عملدرآمد اور عوامی آگاہی شامل ہیں۔رکن پنجاب کلائمیٹ ایکشن نیٹ ورک ثمینہ اشرف نے سول سوسائٹی اور مقامی تنظیموں کے کردار پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار طرزِ عمل اپنانے اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے عوامی سطح پر بیداری وقت کی اہم ضرورت ہے۔
سموگ جیسے ماحولیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے طرزِ عمل میں تبدیلی اور مسلسل عوامی شمولیت ضروری ہے…….. پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ,,,,,,پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف سوشل اینڈ کلچرل سٹڈیزکے زیر اہتمام سموگ کے خاتمے پر سیمینار
41