دن میں 7,000 قدم چلنے والے افراد میں سنگین طبی مسائل کا خطرہ نمایاں طور پر کم ہوجاتا ہے — یہ بات اب تک کے سب سے بڑے تحقیقی جائزے میںبتائی گئی۔عام طور پر قدموں کی گنتی کرنے والوں کے لیے 10,000 قدم کا ہدف سب سے زیادہ مشہور ہے، لیکن ماہرین کے مطابق یہ ہدف دراصل 1960 کی دہائی میں جاپانی پیڈومیٹر کے اشتہاری مہم سے لیا گیا تھا، نہ کہ سائنسی تحقیق سے۔
ایک زیادہ سائنسی ہدف طے کرنے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی ایک ٹیم نے 57 پرانی تحقیقاتی رپورٹس کا جائزہ لیا، جن میں مجموعی طور پر 1,60,000 افراد شامل تھے۔نتائج کے مطابق — جو معروف جریدے Lancet Public Health میں شائع ہوئے — روزانہ 7,000 قدم چلنے سے قبل از وقت موت کا خطرہ تقریباً نصف ہوجاتا ہے، اگر اس کا موازنہ روزانہ صرف 2,000 قدم چلنے والوں سے کیا جائے۔
یہ تحقیق ان طبی مسائل پر بھی روشنی ڈالتی ہے جن پر قدموں کی گنتی کے حوالے سے پہلے زیادہ تحقیق نہیں ہوئی تھی۔
مطالعے کے مطابق:7,000 قدم روزانہ چلنے سے ڈیمینشیا (یادداشت کی بیماری) کا خطرہ 38 فیصد تک کم ہوجاتا ہے
- ڈپریشن (افسردگی) کا امکان 22 فیصد گھٹ جاتا ہے
- ذیابیطس کا خطرہ 14 فیصد کم ہو جاتا ہے
اس کے علاوہ، کینسر اور اچانک گرنے جیسے خطرات بھی کم دکھائی دیے، لیکن محققین نے خبردار کیا کہ ان پر موجود شواہد نسبتاً کمزور ہیں۔
مطالعے کے شریک مصنف اور یونیورسٹی آف کیمبرج کے طبی محقق پیڈی ڈیمپسی نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا:
“آپ کو بڑے صحت فوائد حاصل کرنے کے لیے 10,000 قدم چلنے کی ضرورت نہیں”انہوں نے کہا:
“سب سے زیادہ فائدے 7,000 قدم سے پہلے حاصل ہوتے ہیں، اس کے بعد فوائد کی شرح مستحکم ہو جاتی ہے۔”اگرچہ چلنے کی رفتار افراد کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے، لیکن 7,000 قدم عموماً دن بھر میں تقریباً ایک گھنٹے کی چہل قدمی کے برابر ہوتے ہیں۔ڈیمپسی نے یہ بھی کہا کہ جو لوگ پہلے ہی 10,000 یا اس سے زائد قدم چل رہے ہیں، وہ یہ معمول جاری رکھیں۔
تاہم انہوں نے اُن افراد کے لیے حوصلہ افزا پیغام دیا جو 7,000 قدم کو مشکل سمجھتے ہیں:
“مایوس نہ ہوں۔ اگر آپ روزانہ صرف 2,000 سے 3,000 قدم چلتے ہیں، تو 1,000 قدم کا اضافہ کریں — یہ دن بھر میں صرف 10 سے 15 منٹ کی ہلکی چہل قدمی ہے۔”یونیورسٹی آف پورٹسماؤتھ کے محقق اینڈریو اسکاٹ، جو اس تحقیق میں شامل نہیں تھے، نے کہا:
“یہ تحقیق ثابت کرتی ہے کہ جتنا زیادہ چلا جائے، اتنا ہی بہتر ہے۔”
انہوں نے مزید کہا:“لوگوں کو قدموں کی تعداد پر زیادہ فکر مند نہیں ہونا چاہیے، خاص طور پر اُن دنوں میں جب جسمانی سرگرمی محدود ہو۔”عالمی ادارہ صحت (WHO) کے مطابق، ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ کی معتدل یا شدید جسمانی سرگرمی کی سفارش کی جاتی ہے۔ تاہم دنیا بھر میں تقریباً ایک تہائی افراد یہ ہدف حاصل نہیں کرتے۔\
