پاکستان جے ڈی سی فائونڈیشن ایک فلاحی تنظیم ہے جس نے پاکستان میں بڑی تعداد میں تعلیم اور صحت کے منصوبے شروع کر رکھے ہیں۔ اس تنظیم نے ہمیشہ سیلاب زدگان کے لیے بھی اپنے خزانے کھولدئے۔ غیر سرکاری تنظیموں میں اپنی کمٹمنٹ کے لحاظ سے صف اول میں شمار کی جاتی ہے۔ جے ڈی سی 2009 میں قائم ہوئی۔ محمد حسن اس کے چیئرمین بنے جبکہ جناب ظفر اقبال اس کے جنرل سیکرٹری ہیں۔ یہ فلاحی تنظیم لوگوں کی فلاح و بہبود میں ہمیشہ پیش پیش رہتی ہے۔ سیلابوں کی وجہ سے تباہی ہو یا کوئی اور مصیبت، تنظیم نے فلا ح وبہبود میں ہمیشہ پہل کی۔ تباہ شدہ لوگوں کی بحالی کے لیے ہراول دستے کے طور پر کام کیا۔ ڈیزاسٹر انتظامیہ کی بھرپور مدد کی ۔تنظیم نے رضا کاروں کو کھلی پیشکش کی ہے کہ وہ اس کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ اس مشترکہ مشن کے لیے مل جل کر آگے بڑھاجائے۔ اندرون ملک ہی نہیں بلکہ اس کی خدمات بیرون ملک بھی جاری ہیں اس ارگنائزیشن نے لوگوں کی بنیادی ضرورتوں یعنی تعلیم اور صحت کے میدان میں قومی اور بین الا قوامی سطح پر خدمات سر انجام دیں۔ اس نے فری ڈائلسز سینٹرز قائم کیے اس کے علاوہ وہ کیشنل ٹریننگ سینٹرز موبائل ریسٹورنٹس اور اولڈ ایج بینی فٹ سینٹرز قائم کیے۔ اس نے آئی ٹی سٹی، جدید نصاب پر مبنی سکول اور میڈیکل کیمپس قائم کیے تاکہ پاکستانی معاشرہ کے لیے فلاح و بہبود کے کام کیے جا سکیں۔
اس سلسلہ میں بلا امتیاز اور برابری کی بنیاد پر کام ہوا تاکہ عوام کی ضروریات پوری کی جا سکیں ۔جے ڈی سی کا ویژن یہ ہے کہ انصاف اور برابری کی بنیادوں پر معاشرہ قائم ہو سکے۔ جہاں افراد کو حالات کے پیش نظر ضروری ذرائع، مواقع اور باعزت زندگی مل سکے ۔ہم ایسے پاکستان کی طرف جانا چاہتے ہیں جہاں کوئی پیچھے نہ رہے اور انصاف پر مبنی اصول اور مساوی مواقع مل سکیں۔ جے سی ڈی فاؤنڈیشن پاکستان میں انصاف پر مبنی معاشرہ تشکیل دینے کے مشن میں مصروف ہے۔ اس کا مشن سماجی اور معاشرتی چیلنجز کا پائدار حل تلاش کرنا ہے۔ جو اس وقت پاکستانی معاشرہ کو درپیش ہیں ۔اس کا مقصد کمیونٹیز کو اگے لے جانا ہے اور معاشرے میں مثبت تبدیلی لانا ہے۔
جے ڈی سی کا مقصدلوگوں کو تعلیم، صحت ، ضروری زرائع اور عوام کو سہولتوں کی بنیاد پر کمیونٹیزکو رسائی دینا ہے۔ سکلز ڈویلپمنٹ اور معاشی مواقع مہیا کر کے سماجی انصاف مہیا کرنا ہے۔ تنظیم کا مقصد انصاف پر مبنی معاشرہ قائم کرنا ، دوبارہ بحالی اور فوری ریلیف مہیا کرنا اس کے مقاصد میں شامل ہے۔
تنظیم کے چیئرمین محمد حسن کا کہنا ہےکہ معاشرے کے افراد کو جلد از جلد بنیادی سہولتیں دے رہے ہیں ۔ہمارا بنیادی مقصد پاکستانی بھائیوں کی مدد کرنا اور فلاح وبہبودمہیاکرنا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم یہ خدمات بلا امتیاز مہیا کر رہے ہیں۔ ہم نے اس سلسلے میں 89 منصوبے ملک بھر میں شروع کر رکھے ہیں۔ ہماری کوششیں مختلف طبقوں کے لیے ہیں۔ جس میں ریلیف ورک ،تعلیم ،صحت، ایمبولنس سروسز ،میت گاڑی اور ہاؤس سپورٹنگ سروسز شامل ہیں۔ ہمیں یہ بھی فخر ہے کہ ضرورت مند طلبہ کی مدد بھی کرتے ہیں۔ جس میں سکول، کالجز اور یونیورسٹیوں کے طلبہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہماری جاری کوششیں یعنی میلاد مصطفی کانفرنس( ایس اے ڈبلیو ڈبلیو) کانفرنس میں مختلف نقطہ نظر کے لوگوں کو دعوت دی جاتی ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کے بارے میں اظہار خیال کیا جاتا ہے.تاکہ لوگوں میں مذہبی یکجہتی پیدا ہو۔ اس کے نتیجے میں ساری دنیا کو امن کا پیغام دیا جاتا ہے۔ ہمارا کام لوگوں کو سماجی انصاف مہیا کرنا ہے ہم جانتے ہیں کہ ہمارے مسائل بہت زیادہ ہیں۔ لیکن ہمیں اعتماد ہے کہ کمیونٹیز کی مدد سے اس پر قابو پا لیں گے۔ ہمیں رہنما اصولوں کو اپنانا چاہیے۔ ہمیں روشن اور پر امید مستقبل کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ ہم ایسے لوگوں کے شکر گزار ہیں جو ہمارے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں ۔
جے ڈی سی فاؤنڈیشن کے جنرل سیکرٹری ظفر عباس کا
کہنا ہے کہ ہم نے 23- 2022 میں جن مسائل کا سامنا کیا ہے۔ ان پر کچھ کہنا چاہتا ہوں۔ 2022 میں پاکستان میں خصوصی طور پر سندھ میں خوفناک سیلاب آیا ۔جائیداد کی تباہی،ہزاروں جانوں کا ضیاع اور لاکھوں مکانات تباہ ہوئے۔ لوگ بھوکے مر گئےمویشی پانی میں بہہ گئے۔ غذائی قلت پیدا ہو گئیںاوربیماریاں پھوٹ پڑیں۔ جے ڈی سی پہلی تنظیم تھی جو میدان عمل میں آئی اور سیلاب سے متاثرین کو ضروری مدد پہنچائی ۔ہماری ٹیموں نے سیلاب زدگان کو بروقت امداد پہنچائی ۔ٹینٹ، خوراک، دوائیاں اور محفوظ پناہ گاہیں مہیا کیں۔ ہم نے راشن کے سینکڑوں ٹرک بھیجے اور فری میڈیکل سینٹر قائم کیے ۔زخمیوں اور بیماروں کو طبی امداد مہیا کی۔ تنظیم نے ان کوششوں کو جاری رکھااور مسلسل خوراک مہیا کی۔ ہم نے آٹھ فری ڈائلسز مراکز کھولے۔ ہم لوگوں کی پارٹنرشپ اور مدد سے یہ کام جاری رکھیں گے۔
ڈاکٹر رضوان ایگزیکٹو ڈائریکٹر جے ڈی سی ویلفیئر فاؤنڈیشن امریکہ میں رہائش پذیرہیں۔ ڈاکٹر رضوان صاحب جے ڈی سی کے ٹرسٹی بھی ہیں۔ جنہوں نے کراچی یونیورسٹی سے ماسٹر فار میسی کیااور بعد میں پی ایچ ڈی میری لینڈ یونیورسٹی سے فارماسیوٹیکل ٹیکنالوجی میں کی۔ انھیں فارماسیوٹیکل کا 42 سالہ تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے 27 سال ملکی بین الاقوامی فارماسیوٹیکل کمپنیوں میں کام کیا۔ انہیں فارماسیوٹیکل کمرشل مینوفیکچرنگ کا تجربہ بھی حاصل ہے۔ انہیں آر اینڈ بی لیبز کا بھی تجربہ ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں امریکہ اور کینیڈا میں بھی کام کیا۔ انہوں نے 500 ڈرگز پروڈکٹس بنائیں اور دوسروکے ساتھ اس علم کو شیئرکیا۔ جے ڈی سی کینیڈا اور امریکہ کے انچارج بھی ہیں۔ تنظیم کا صحت کا پروگرام یونائٹڈ نیشنز کے پائیدار ترقی کے اہداف سے جڑا ہوا ہے۔ جس میں ڈیلیسز مراکز، ڈائیگنوسٹک لیب، تھیلسیمیا سینٹر اور بلڈ بینک شامل ہیں۔ ڈیلیسس سینٹر کراچی میں ہیں اور مفت سروسز انجام دیتے ہیں۔ ان کی تعداد 9 ہے۔ تنظیم کا مشن ہے کہ ہر سال360,000 مریضوں کا علاج کیا جائے۔ جس کے ماہانہ اخراجات ,800,000 12,روپے ہیں۔ یہ تنظیم تعلیم کے مقاصد کے لیے وسیع بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ یہ پروگرام بھی اقوام متحدہ کے اہداف کے ساتھ منسلک ہے ۔جس میں معیاری تعلیم، مرد اور عورت میں مساوات، عمدہ کام اور معاشی ترقی، انڈسٹری اور عدم مساوات کو دور کرنا ہے۔ ان اداروں میں فری سکولز، فری آئی ٹی سٹی، انٹرپرینورشپ اور فری انسٹیٹیوٹ شامل ہیں۔ جے ڈی سی فری آئی ٹی سٹی میں طلبہ اور طالبات مفت تعلیم حاصل کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ کمائی کا ذریعہ بھی ہے ۔ اس سینٹر کا قیام خواتین کی معاشی خود اعتمادی کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ڈیجیٹل دور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔ اس سلسلہ میں جے ڈی سی نے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ میں اہم قدم اٹھایا ہے۔آئی ٹی پروفیشنل کے اندر ترقی کا جذبہ پیدا کیا ہے۔ بہت تعداد میں آئی ٹی کورسز آفر کیے گئے ہیں ۔یہ کورسز مفت ہیںاورہر ادمی کی رسائی آسان ہو گئی ہے ہر بیج میں 10 ہزار 500 طلبہ کی گنجائش ہوگی ۔ان کورسز کی مدت تین ماہ ہے۔ یہ سلسلہ مسلسل جاری و ساری رہے گا۔ تنظیم ہر شخص کو موقع فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ معاشی ازادی حاصل کر سکے۔ طلبہ کے لیے یہ نادر موقع ہے کہ وہ اس سے فائدہ اٹھائیں اور مختلف سکلز میں مہارت حاصل کریں ۔ ان کورسز میں ویب ڈیزائننگ ویب ڈیویلپمنٹ ایمازون آئی ٹی نیٹ ورکنگ انگلش زباندانی ریڈیو پروڈکشن پاور بی ایل اور بہت سے ائی ٹی سکلز شامل ہیں۔ طلبہ اس میدان میں جلدی کامیابی حاصل کر سکتے ہیں۔ آئی ٹی سکلز سیکھ کر حالات کو بدل سکتے ہیں اور تعلیم میں بھی تبدیلی لا سکتے ہیں۔ اس سلسلہ میں کراچی اور لاہور میں آئی ٹی سینٹر قائم کیے گئےہیں۔ لاہور میں اے پی ایس ماڈل ہائی سکول ماڈل ٹاؤن میں آئی ٹی سینٹر قائم کیا گیا ۔ جس کا افتتاح صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندر حیات نے کیا۔یہاں مشہور ماہر تعلیم اور اےپی ایس ماڈل ہائی سکول کے پرنسپل راناعطا محمد سہولت کاری کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔ اور اس مرکز میں ذاتی طور پر دلچسپی لیتے ہیں اور ملاقاتیوں کو وہاں معلومات بھی مہیا کرتے ہیں۔