چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسرڈاکٹر شاہد منیر نے کہا ہے کہ جامعات کو فنڈنگ کے متبادل ذرائع پیدا کرنے کے لئے اپلائیڈ ریسرچ اور انڈسٹریز کے ساتھ روابط کو فروغ دینا ہوگا۔ وہ پنجاب یونیورسٹی انسٹیٹیوٹ آف میٹلرجی اینڈ میٹریلز انجینئرنگ اور آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائیزیشن (اورک) کے زیر اہتمام ’فرنٹئیرز آف انجینئرنگ میٹیریلز‘پر سمپوزیم سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، ڈین فیکلٹی آف کیمیکل اینڈ میٹیریلزانجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ خان درانی، ڈائریکٹر انسٹیٹیوٹ آف میٹلرجی اینڈ میٹیریلز انجینئرنگ ڈاکٹر محسن علی رضا،ڈائریکٹر اورک پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد، ڈپٹی ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر عقیل انعام، فیکلٹی ممبران، محققین، مختلف صنعتوں سے ماہرین، انجینئرز اور طلباؤطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر شاہد منیر نے کہا کہ میٹیریلزاور میٹلرجی ایسے شعبے ہیں جن کے تحقیقی کام پر آئندہ 50برس تک بھی زوال نہیں آئے گا۔انہوں نے کہاکہ اسی طرح حیرت انگیز مصنوعات تیار کرنے کیلئے نئے مواد کی دریافت تحقیق کا مرکز رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ رائل انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ایک نینو پیپر تیار کیا ہے جوفولاد سے زیادہ مضبوط ہے اور اسے گولی بھی نہیں توڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی ڈیفنس یونیورسٹی نے ٹائروں میں ہوا کی جگہ تھرمو پلاسٹک گم لگا کر پنکچرکے امکانات کو کم کیا ہے۔ ڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر اور انڈسٹری سے روابط کو فروغ دینے کے لئے اورک کو دوبارہ فعال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی کیمیکل اور میٹرلرجی کے شعبہ جات نے نامور انجینئرز پیدا کئے ہیں جو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کو لوہا منوارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سمپوزیم میں انڈسٹریزکے ماہرین اور انجینئرز کے تجربات سے طلباء وکو فائدہ اٹھانا چاہیے۔پروفیسر ڈاکٹر عبداللہ خان درانی نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں میٹریلز سے متعلق ہر طرح کی سہولیات ہیں جس سے انڈسٹری والے استفادہ کر سکتے ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر محسن علی رضا نے کہا کہ ہمارے ساتھ انڈسڑیاں مل کر کام کریں تو ہم مسائل کا حل دے سکتے ہیں۔ انہوں نے امیدظاہر کی کہ سمپوزیم سے اکیڈیما اور انڈسٹری کے تعلقات میں بہتری آئے گی۔ پروفیسر ڈاکٹر شکیل احمد نے کہا کہ سمپوزیم میں میٹلو گرافک اور پوسٹر مقابلوں سے طلباء کو سیکھنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی میں ریسرچ کلچر کو فروغ دینے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں۔
جامعات میں فنڈنگ کے متبادل ذرائع کے لئے اپلائیڈ ریسرچ کو فروغ دینا ہوگا، ڈاکٹر شاہد منیر
63